گریٹر مانچسٹر / بنکاک / بولٹن (ابرار حسین) پاکستان کا 77واں یوم آزادی تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں انتہائی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا تمام مساجد میں دن کا آغاز پاکستان کے استحکام اور سالمیت کی دعاؤں سے ہوا۔ اوورسیز پاکستانیز تھائی ایسوسی ایشن کے زیراہتمام ایک شاندار تقریب منعقد کی گئی جس میں تھائی لینڈ کے اراکین پارلیمنٹ تھائی ایسوسی ایشن کے نمائندوں اور دیگر تنظیموں کے رہنماؤں کے علاوہ کاروباری شخصیات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب کی صدارت عبدالغفار وارٹی نے کی جبکہ تقریب میں پاکستان کی سفیر رخسانہ افضال نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ تقریب کی ابتدا تلاوت کلام پاک سے کی گئی اور جس کے فوراً بعد تھائی لینڈ اور پاکستان کے قومی ترانے بجائے گئے ہال میں موجود سینکڑوںبچوں بڑوں بزرگوں اور خواتین کی ایک بڑی تعداد نے سبز ہلالی پرچم کی طرح کپڑے زیب تن کر رکھے تھے جن کے دل دل جان جان پاکستان کے نعروں سے ہال گونج اٹھا۔ تقریب سے سفیر پاکستان رخسانہ افضال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج جشن آزادی کی تقریب میں شرکت کرکے انتہائی خوشی ہوئی ہے ۔ اوورسیز پاکستانیز تھائی ایسوسی ایشن کے زیراہتمام جس جذبے اور خوبصورتی کے ساتھ جشن آزادی منایا جا رہا ہے وہ قابل تعریف اور قابل فخر ہے۔ انہوں نے کہا جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کے عزم مصمم اور ان کے پختہ ارادے کا مظاہرہ ہے کہ جس کے نتیجے میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کی انتھک محنت اور باوقار قیادت کے نتیجے میں پاکستان معرض وجود میں آیا۔ انہوں نے کہا 1947 سے لے کر اب تک ہماری قوم ایک طویل سفر طے کر چکی ہے آج کا دن ہمیں اس بات کی تعلیم دیتا ہے کہ ہم تجدید عہد کرتے ہوئے پاکستان کی ترقی خوشحالی اور استحکام کیلئے اپنا کردار خوش اسلوبی کے ساتھ سرانجام دیں اور بیرون ملک رہتے ہوئے اپنے ذاتی اختلافات سے بالاتر ہو کر ہر شہری کو پاکستان کی تعمیر و ترقی کیلئے کوشاں رہنا چاہئے۔ تھائی ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما اظہر ورک نے اپنے خطاب میں ان مشکلات و مصائب کا ذکر کیا جس میں پاکستان حاصل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جشن آزادی ہمیں اپنے آباؤاجداد کی عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔ 14 اگست 1947 کو برصغیر کی تقسیم ہوئی اور ایک نیا ملک خداداد پاکستان معرض وجود میں آیا اور یہ معجزہ بانی پاکستان حضرت قائداعظم محمد علی جناحؒ کی ناقابل تسخیر جرات فہم و فراست اور بے مثل قائدانہ صلاحیتوں کے طفیل روہنما ہوا۔ آج کے دن ہمیں عہد کرنا چاہئے کہ ہم اپنے وطن کی مضبوطی اور نیک نامی کیلئے اپنا بھرپور کردار جاری رکھیں گے۔ اس موقع پربنکاک کے اراکین پارلیمنٹ نے پاکستان کے ساتھ اپنی بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔ عبدالغفار وارٹی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ بنکاک میں آباد پاکستانیوں نے ایک بالکل اجنبی ملک اور اجنبی ماحول میں آکر جس طرح شبانہ روز محنت سے ایک قابل فخر مقام حاصل کیا ہے اور مقامی ملک کی معیشت اور معاشرے کی ترقی میں ہاتھ بٹایا ہے وہ ہم سب کیلئے باعث فخر ہے اور اس بات کا غماز ہے کہ پاکستانی ایک ذہین قوم ہیں اور ہمیں چاہئے کہ اپنے آبائی ملک پاکستان میں بھی بھرپور سرمایہ کاری کریں یہاں آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ قریبی روابط رکھیں اور اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دیں اور مقامی معاشرے کے لوگوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعلقات استوار کریں۔ اس موقع پر ڈپٹی ہیڈ آف مشن یاسر حسین اور کمیونٹی کونسلر تنویر احمد نے شرکاء کو یوم آزادی کی مبارکباد دی۔ تقریب میں پاکستان کے متعلقہ آسان سوالات اور پرائز کس سلسلہ بھی رکھا گیا جس میں شرکاء کا جوش دیدنی تھا اور حاضرین میں بے شمار تحائف تقسیم کئے گئے تاکہ جشن آزادی کی خوشیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے ۔ تقریب میں شرکاء کو تحائف پاکستان کی سفیر رخسانہ افضال نے پیش کئے۔ جشن آزادی کی اس تقریب میں پاکستانی مصنوعات کے اسٹال بھی لگائے گئے جن سے دیار غیر میں ہر اسٹال پر پاکستانی ثقافت کے رنگ جھلکتے رہے جو شرکاء کو اپنی جانب کھینچتے رہے۔ تقریب میں مہمانوں کی خدمت کیلئے ضیافت کا بھرپور اہتمام کیا گیا تھا پردیس میں رنگوں اور خوشیوں بھری یہ تقریب اپنے اختتام کو رات گئے پہنچی جو اپنے پیچھے خوبصورت یادیں چھوڑ گئی۔ تقریب میں آخر میں جشن آزادی کی خوشی میں کیک کاٹا گیا اور پاکستان کی ترقی سالمیت اور استحکام کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔