• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر: ہارون نعیم مرزا… مانچسٹر
پاکستان میں نئی حکومت بننے کے باوجود جہاں سیاسی عدم استحکام موجود ہے، وہیں سابق وزیراعظم عمران خان اور برسراقتدار جماعت مسلم لیگ ن کے درمیان لفظی گولہ باری اور سیاسی کھینچا تانی بھی کسی سے پوشیدہ نہیں ۔ مسلم لیگ ن کے مطابق گرفتار سابق آئی ایس آئی چیف فیض حمید سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی حکومت گرانے کے مرکزی کردار تھے، دوسری طرف سابق وزیراعظم عمران خان نے فیض حمید کی گرفتاری کو اپنے خلاف بڑی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ فیض حمید کو ان کے خلاف وعدہ معاف گواہ کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سابق آئی ایس آئی چیف سمیت دیگر فوجی افسران کی گرفتاریاں اورممکنہ طو رپر مزید گرفتاریاں پاکستانی سیاست میں آنے والے وقت میں گہرے اثرات مرتب کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ سندھ اور بلوچستان میں پیپلز پارٹی، کے پی کے میں تحریک انصاف جبکہ سب سے بڑے صوبے پنجاب میں مسلم لیگ ن حکومتی تخت پر براجمان ہیں، خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں تحریک انصاف کی حکومت ہے مگر وہاں بھی عدم اعتماد کی بازگشت سنائی دے رہی ہے، تاحال وہاں درست سیاسی حالات پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، میاں شہباز شریف وزیراعظم بننے کے بعد سے ملک کی معیشت کو درست سمت پر لانے کیلئے کوشاں ہیں بھرپور جدوجہد کے باوجود آئی پی پیز معاہدوں، مہنگی بجلی، مہنگائی جیسے مسائل کی وجہ سے عوامی حمایت پانے میں ناکام رہے ہیں مگر زمینی حقائق بتاتے ہیں کہ ڈیلیور نہ کرنے کے باوجود حکومت اپنی مدت پوری کرے گی حالانکہ عمران خان حکومت کو دو ماہ کی ڈیڈلائن اور اپنے کارکنان کو نئے انتخابات کی تیاری کا حکم دے چکے ہیں، ایسے حالات میں سابق جنرل فیض حمید جیسے شخص کی گواہی کو عمران خان کے خلاف استعمال کیا گیا تو سیاسی بساط یکدم پلٹ جائے گی، وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ ریٹائرڈ جنرل فیض حمید سے مبینہ کرپشن کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، قانون اپنے طریقے سے کام کر رہا ہے جو سامنے آئے گا قوم کو بتا دیا جائے گا، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے سابق آئی ایس آئی ڈی جی کے خلاف 2017میں نیب بدعنوانی کے ریفرنسز میں انہیں اور ان کے والد کو سزا سنانے میں ان کے کردار پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، تاہم ان کی اپنی جماعت کے سینئر رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ جی ایچ کیو کو دیکھنا ہے سیاستدان مطالبات کرتے ہیں اور اپنے نقطہ نظر کا اظہار کرتے ہیں، سابق فوجی افسر کا کورٹ مارشل سول حکام کے دائرۂ اختیار میں نہیں آتا۔ جنرل (ر) فیض حمید کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ وہ 9مئی کے ماسٹر مائنڈ ہیں، قومی اسمبلی میں اپوزیشن رہنما اور پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے بھی پاکستان میں آئین کی بحالی اور قانون کی حکمرانی کیلئے حکومت کیخلاف ملک گیر مہم کے جلد اعلان کا عندیہ دیا ہے۔ عمران خان کی رہائی اور حکومت کیخلاف تحریک کے نتائج اور فیض حمید کے وعدہ معاف گواہ بننے کے اثرات پاکستان کے مستقبل کی سیاست پر کیا اثرات مرتب کرتے ہیں اس پر قوم کی نگاہیں مرکوز ہیں۔
یورپ سے سے مزید