لوٹن (شہزاد علی) پاکستان پیپلز پارٹی سائوتھ یوکے، کے جنرل سیکرٹری مہربان ملک نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی جو پاکستان کی پرانی اور نمایاں سیاسی جماعتوں میں سے ایک ہے، کامیابیوں کی بھرپور تاریخ رکھتی ہے جس نے ملک کے سیاسی، سماجی اور اقتصادی منظرنامے پر دیرپا اثرات چھوڑے ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو کی طرف سے 1967میں قائم ہونے والی پیپلز پارٹی جمہوری اقدار، سماجی انصاف اور معاشی اصلاحات کی وکالت کرنے میں سب سے آگے رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کی سب سے نمایاں کامیابی جمہوریت کیلئے اس کی غیر متزلزل وابستگی ہے۔ پارٹی نے فوجی آمریتوں کے خلاف مزاحمت اور پاکستان میں جمہوری حکمرانی کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت نے ایک اہم کامیابی اس وقت حاصل کی تھی جب انہوں نے 1973کا آئین متعارف کرایا جو کہ وفاقی پارلیمانی نظام پر زور دیتے ہوئے ملک کی سب سے پائیدار قانونی دستاویز ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو کی صاحبزادی بے نظیر بھٹو نے پارٹی کی جمہوری ساکھ کو مزید مضبوط کیا۔ مسلم اکثریتی ملک کی قیادت کرنے والی پہلی خاتون کے طور پر 1988میں بطور وزیر اعظم ان کا انتخاب پاکستان اور پوری مسلم دنیا میں صنفی مساوات کیلئے ایک سنگ میل تھا۔ سیاسی چیلنجز اور قتل کی کوششوں کا سامنا کرنے کے باوجود، بے نظیر بھٹو 2007میں اپنی المناک موت تک لچک اور جمہوریت کی علامت بنی رہیں۔ جمہوریت کی بحالی کیلئے پی پی پی کی کوششیں 2008 میں بھی واضح ہوئیں جب ایک فوجی آمر صدر پرویز مشرف کو معزول کرنے اور سویلین حکمرانی کی بحالی کے لیے تحریک چلائی۔ آصف علی زرداری کی قیادت میں پارٹی نے اقتدار کی پرامن منتقلی میں اہم کردار ادا کیا اور بعد میں ہونے والے جمہوری انتخابات کی راہ ہموار کی۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ سماجی بہبود اور معاشی اصلاحات پر بھرپور توجہ مرکوز کرتے ہوئے خود کو ایک عوامی حامی جماعت کے طور پر پیش کیا ہے۔ 1970 کی دہائی میں ذوالفقار علی بھٹو کی قومیانے کی پالیسی کا مقصد اہم صنعتوں کو ریاستی کنٹرول میں لا کر معاشی عدم مساوات کو کم کرنا تھا۔ متنازع ہونے کے باوجود اس پالیسی نے ملک میں وسائل کی زیادہ منصفانہ تقسیم کی بنیاد رکھی۔حالیہ برسوں میں صوبہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے سماجی بہبود کے اقدامات کو ترجیح دینے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) جو 2008 میں شروع کیا گیا، پاکستان میں سماجی تحفظ کے نیٹ ورک کے سب سے بڑے پروگرامز میں سے ایک ہے جو معاشرے کے غریب ترین طبقات کو مالی امداد فراہم کرنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا، پارٹی نے صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم میں اصلاحات میں بھی پیش رفت کی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں سندھ حکومت نے پیپلز پرائمری ہیلتھ کیئر انیشیٹو (PPHI) اور سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی توسیع سمیت متعدد اقدامات متعارف کرائے ہیں۔ بین الاقوامی محاذ پر پاکستان کی خارجہ پالیسی کی تشکیل میں پی پی پی کا اہم کردار رہا ہے۔ چین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو مضبوط کرنے کا سہرا ذوالفقار علی بھٹو کے سر جاتا ہے، یہ رشتہ آج تک پاکستان کی خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد ہے۔ بھٹو نے اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کی تشکیل اور عالمی سطح پر مسلم دنیا کے حقوق کی وکالت میں بھی کلیدی کردار ادا کیا۔بے نظیر بھٹو کے دور میں، پاکستان نے مغربی طاقتوں کے ساتھ تعلقات میں بہتری دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ترقی کر رہی ہے۔