بھارتی ریاست مغربی بنگال کے شہر کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اسپتال کے سابق پرنسپل سندیب گھوش کو سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
9 اگست 2024 کو کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اسپتال میں 31 سالہ پوسٹ گریجویٹ تربیتی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کے بعد سندیپ گھوش نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی جانب سے آر جی کار میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش سے ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعے کے بعد پوچھ گچھ شروع کی تھی، اسی دوران ان پر مالی بد عنوانیوں کے الزامات بھی سامنے آئے تھے، جس کی ایف آئی آر بھی درج کرلی گئی تھی، تاہم آج سی بی آئی نے سابق پرنسپل سندیب گھوش کو گرفتار کرلیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سندیپ گھوش کو 15ویں دن سی بی آئی کے آفس میں خاتون ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کے معاملے پر پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تھا، بعد میں انہیں کولکتہ میں واقع سی بی آئی کے نظام پیلس آفس میں لے جایا گیا، جہاں انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
کولکتہ ہائی کورٹ کے احکامات پر درج ایف آئی آر میں، سی بی آئی نے سندیپ گھوش اور کولکتہ کی 3 نجی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
سی بی آئی نے 25 اگست کو سندیپ گھوش کے کولکتہ کے علاقے بیلی گھاتا میں واقع رہائش گاہ پر دن بھر تلاشی بھی لی تھی۔ اس کے علاوہ، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بھی آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے منی لانڈرنگ کا کیس درج کیا ہے۔
اس کے علاوہ حال ہی میں انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے سندیپ گھوش کی رکنیت بھی معطل کردی تھی۔
ریاستی محکمہ صحت کے خصوصی سکریٹری دیبل کمار گھوش کی تحریری شکایت کی بنیاد پر سی بی آئی نے سندیپ گھوش کے خلاف 26 اگست کو ایف آئی آر درج کی تھی۔
ایجنسی نے تعزیرات ہند آئی پی سی کی دفعہ 120B (مجرمانہ سازش)، دفعہ 420 (دھوکہ دہی) کے ساتھ بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ 1988 (2018 میں ترمیم شدہ) کی دفعہ 7 لگائی ہے، جو ایک سرکاری ملازم کے ذریعہ رشوت قبول کرنے سے متعلق ہے۔