امیتابھ بچن کی اپنی جائیداد کی تقسیم کے حوالے سے پرانا انٹرویو ایک مرتبہ پھر وائرل ہوگیا۔
امیتابھ بچن نے 2011 میں دیے گئے ایک انٹرویو میں اپنی جائیداد کی تقسیم کے حوالے سے اپنے ارادے کا اظہار کیا تھا اور بتایا تھا میں نے اپنی جائیداد کو اپنی بیٹی شویتا بچن نندا اور بیٹے ابھیشیک بچن کے درمیان برابر تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ "میں نے ایک بات طے کی تھی کہ میں اپنے بچوں کے درمیان کوئی فرق نہیں کروں گا۔ جب میں مروں گا، جو کچھ بھی میرے پاس ہے وہ میری بیٹی اور بیٹے کے درمیان برابر تقسیم ہوگا، جیا اور میں نے یہ بہت پہلے ہی طے کر لیا تھا۔"
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ "ہر کوئی کہتا ہے کہ بیٹی پرائی ہوتی ہے لیکن میری نظر میں وہ ہماری بیٹی ہے اور اس کے وہی حقوق ہیں جو ابھیشیک کے ہیں۔"
واضح رہے کہ گزشتہ سال امیتابھ بچن نے اپنی بیٹی شویتا بچن نندا کو اپنا بنگلا "جلسا" تحفے میں دیا تھا، جس کی قیمت اُس وقت تقریباً 50 کروڑ روپے تھی۔
اسی انٹرویو میں امیتابھ نے اپنے بیٹے ابھیشیک بچن کے ساتھ اپنے تعلق کے بارے میں بھی بات کی اور کہا تھا کہ وہ ابھیشیک کو اپنے دوست کی طرح دیکھتے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ "میں نے ابھیشیک کی پیدائش سے پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ اگر میرا بیٹا ہوگا تو وہ میرا دوست ہوگا اور جب اس نے میرے جوتے پہننا شروع کیے تو وہ میرا دوست بن گیا۔ اب میں اسے ایک دوست کی طرح دیکھتا ہوں۔"
واضح رہے کہ امیتابھ بچن اور ان کا خاندان حال ہی میں اس وقت خبروں کی زینت بنا جب ہورون انڈیا رچ لسٹ 2024 کے مطابق امیتابھ کو چوتھی امیر ترین بالی ووڈ ہستی قرار دیا گیا۔
اس فہرست کے مطابق امیتابھ بچن خاندان کی فیملی کی مجموعی دولت 1600 کروڑ روپے ہے۔