• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

7 ستمبر تاریخی دن، عقیدہ ختم نبوت پر کامل یقین مومن کے ایمان کا معراج ہے، علمائے کرام

لوٹن (نمائندہ جنگ)عقیدہ ختم نبوت پر کامل یقین ایمان کا معراج ہے۔ہمارے ہی اسلاف و اکابرین نے اس عقیدہ کے تحفظ اور تحفظ ناموس رسالت کے لیے لازوال قربانیاں دی ہیں۔7ستمبر1974کو پاکستان کی قومی اسمبلی کے تاریخی فیصلے کے تناظر میں مرکزی جماعت اہلسنت یوکے اینڈ اوورسیز ٹرسٹ کے بانی و سرپرست اعلیٰ مفکر اسلام ڈاکٹر پیر سید عبدالقادر جیلانی نے کہا ہےکہ عقیدہ ختم نبوت اسلام کے ان بنیادی عقائد میں سے ایک راسخ عقیدہ ہے جس پر پوری امت مسلمہ کا کلی اتفاق اور قطعی اجماع ہے، جس طرح ایک مسلمان کے لیے اللہ تعالیٰ کی توحید نبی کریم سرکار مدینہ کی رسالت قیامت پر مکمل ایمان کسی دلیل کا محتاج نہیں اسی طرح عقیدہ ختم نبوت پر قامل و اکمل ایمان ہے ایک بندہ مومن کے ایمان کی معراج ہے۔انہوں نے 7ستمبر1974کو پاکستان کی قومی اسمبلی کے تاریخی فیصلے کے پچاس سال پورے ہونے پرجاری کردہ بیان میں کہا کہ یہ ہمارے لیے قابل صدافتخار اور باعث مسرت ہے کہ اس عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہمارے مقدر اور نصیب میں آیا ہے، جس طرح ہمارے ہی اسلاف و اکابرین نے اس عقیدہ کے تحفظ اور تحفظ ناموس رسالت کے لیے لازوال قربانیاں دے کر اس کی آبیاری کی اور ان کی کوششیں باآور ہوئیں اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے مطابق مفکرین ختم نبوت و رسالت کو غیر مسلم اقلیت قرار دے دیا گیا، اس لحاظ سے7ستمبر 1974ء پاکستان کی تاریخ کا وہ روشن دن ہے جس پر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر فیصلہ دے کر تحفظ ناموس کا حق ادا کیا اور پاکستان کے دستور میں ترمیم کرکے عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ کیا۔ مفکر اسلام نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی مکرم حبیب معظم محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر سلسلہ نبوت ختم کردیا اب ہر کلمہ گو پر لازم ہے کہ وہ نبی مکرم ﷺکے نقوش پاکو اپنا خضر راہ بنائے، یہی وہ چشمہ فیض ہے جس سے تمام نوع انسانی کو روز قیامت تک سیراب ہونا ہے۔ آپ ؐکی بتائی ہوئی راہ کو چھوڑ کر کوئی بھی منزل مراد تک نہیں پہنچ سکتا، عقیدہ ختم نبوت اپنی اہمیت و افادیت کے لحاظ سے ایمان کی معراج ہے اور دین اسلام کی بنیادی اساس ہے، یہی وہ عقیدہ ہے جس پر ہر مسلمان اپنا تن، من، دھن سب کچھ قربان کرنے کو باعث صدافتخار سمجھتا ہے اور یہی اسلامی حمیت و غیرت کا تقاضہ بھی ہے۔ 7ستمبر یوم خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے مرکزی جماعت اہلسنت یوکے اینڈ اوورسیز ٹرسٹ کے سرپرست اور آستانہ عالیہ علی پور سیداں شریف کے سجادہ نشین پیر سید منور حسین جماعتی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت پر پوری دنیا میں بسنے والے اہل ایمان کا مکمل ایمان ہے اور یہ راسخ عقیدہ اسلام کا بنیادی اور اساسی عقیدہ ہے، اس کی حفاظت اور تحفظ ہمارے دین اور ایمان کی تکمیل کا ذریعہ ہے اور انشاء اللہ ہمارا قالہ عشق و محبت جب تک جسم میں جان ہے پر اپنی منزل پر رواں دواں رہے گا۔ جنرل سیکریٹری خطیب ملت علامہ قاضی عبداالعزیز چشتی ایم بی ای نے کہا کہ حضور نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی قرآن پاک آخری کتاب اور اسلام آخری مذہب ہے جو مکمل ہوگیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا کہ آج کے دن ہم نے تمہارے لیے دین مکمل کردیا ہے اور تمہارے لیے اپنی نعمت کو تمام کردیا ہے۔ نیز تمہارے لیے دین کے طور پر اسلام کو پسند فرمایا۔ اب حضور کی نبوت و رسالت کے ساتھ سات آپ کی سیرت طیب مکمل ہوگئی تھی جو سراپا رحمت تھی، رحمت اتم بن گئی۔ اب تاقیامت قرآن پاک اور آپ کی سیرت طیبہ پوری انسانیت کے لیے کافی و شافی ہے، ہمارے پیارے نبی بھی سراپا رحمت ہیں اور دین اسلام کا سارا نعمت ہے۔ انسانیت کا اعلیٰ اور حقیقی درجہ اس دین حق کی پیروی اور نبی پاکﷺ کی سیرت طیبہ کو اپناکر میسر آسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دین اسلام ایک کامل اور مکمل نظامت حیات ہے، جو زندگی میں پیش آنے والے تمام مسائل کا فطری اور متوازن حل پیش کرتا ہے۔ حضور نبی پاک کی سیرت طیبہ ایک مکمل نمونہ عمل ہے، جس پر عمل پیرا ہوکر دونوں جہانوں کی عزمتیں، رحمتیں اور برکتیں حاصل کی جاسکتی ہیں۔ مرکزی ترجمان علامہ صاحبزادہ سید انوار حسین کاظمی نے کہا ہےکہ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہم سب کی اجتماعی، مذہبی، ملی ذمہ داری ہے۔ اس راسخ عقیدے سے نوجوان نسل کو روشناس کرانا بھی علمائے کرام کی فرائض منصبی میں شامل ہے۔ مرکزی جماعت اہل سنت یوکے اینڈ اوورسیز ٹرسٹ کے مرکزی صدر علامہ صاحبزادہ پیر سید مظہر حسین گیلانی نے کہا ہےکہ حضور نبی کریم نے فرمایا کہ میں آخری نبی ہوں، حضور کے اس ارشاد کے بعد قصر نبوت و رسالت مکل ہوگیا ہے۔ جماعت کے مرکزی رہنما اور سابق صدر خطیب اہلبیت علامہ صاحبزادہ سید مزمل حسین جماعتی نے کہا کہ الحمدللہ ہماری جماعت گزشتہ نصف صدی سے جید مسلسل سے برطانیہ اوبر یورپ اسلام کی ترویج و اشاعت اور عقیدت ختم کے تحفظ کے لیے کوشاں ہیں اور اللہ کریم نے ہمیں اپنے اسلاف ہے اکابر کے مشن پر چلنے کی ہمت و توفیق عطا فرمائی ہے۔ جماعت کے مرکزی ترجمان علامہ پیر زادہ انور حسین کاظمی نے کہا کہ نبی کریم ؐنے فرمایا کہ میرے بعد کسی نبی کا ہونا ممکن ہوتا تو عمر بن خطاب نبی ہوتے۔ صاحبزادہ سید حیدر شاہ ترمذی نے کہا کہ اے علی میرے ساتھ تمہاری وہی نسبت ہے جو موسیٰ کے ساتھ ہارون کی تھی مگر میرے بعد کوئی نبی نہیں۔مفتی قاری محمد خان قادری نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت پر پوری امت مسلمہ کا مکمل ایمان ہے اور س کی حفاظت کرنا ایمان کابنیادی تقاضہ ہے۔

یورپ سے سے مزید