حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے سندھ ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد احاطہ عدالت میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاہے کہ اگرتفتیش بہتر نہ ہو تو پولیس کا کردار سوالیہ نشان بن جاتاہے‘ سکھر بیراج تا گڈو بیراج کے علاقے میں ڈاکوؤں کامسئلہ ہے‘ڈاکوؤں کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں ‘میڈیا ڈاکوؤں کی ویڈیوز کی تشہیر نہ کرے‘مقدمات کی تفتیش میں بہتری کے لئے وکلا سے بھی مدد لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قتل کے مقدمات میں گرفتار ملزمان کی ضمانتوں کے کیس کے سلسلے میں عدالت نے طلب کیاتھا ۔پولیس کے تفتیشی نظام کو بہتر کرنے کے لئے کام کیاہے ‘گذشتہ دو سال کے دوران حکومت سندھ کو پولیس تفتیش بہتر کرنے کے لئے تجاویز دی ہیں۔ انویسٹی گیشن کے لئے 2 ہزار اے ایس آئیز بھرتی کرنے کے لئے بھی سندھ حکومت سے درخواست کی ہے جو صرف تفتیش کاکام کریںگے ۔آئی جی سندھ نے کہاکہ ہم صورتحال کی بہتری کے لئے ہرممکن کوشش کررہے ہیں ‘اگر میں کہوں کہ سب اچھاہے تو ایسا نہیں ہے ‘تفتیشی نظام کو کمپیوٹرائزڈ کریںگے۔