• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
کامران اکمل—فائل فوٹو
کامران اکمل—فائل فوٹو

سابق کرکٹر کامران اکمل نے کپتان تبدیل کرنے کے حوالے سے سوالات اٹھا دیے اور کہا ہے کہ کیا نیا کپتان پاکستان ٹیم میں روہت شرما، ویرات کوہلی، اسٹیو اسمتھ اور میچل اسٹارک کو لے آئے گا جس سے ٹیم مضبوط ہو گی؟ کپتانی کی تبدیلی سے نہیں سسٹم اور سوچ کی تبدیلی سے فائدہ ہو گا۔

سابق وکٹ کیپر بیٹر نے لاہور میں ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ ہیوی ویٹ جب بھی آتے ہیں تو کپتان تبدیل کرنے کی بات کیوں کرتے ہیں؟ کیا کپتان ان کا فیورٹ نہیں ہوتا اور وہ اپنی پسند کا کپتان چاہتے ہیں۔

کامران اکمل نے کہا کہ ایشیاء کپ، ون ڈے ورلڈ کپ، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی ہارے تو تبدیلی نہیں آئی، اب کیوں کپتان تبدیل کرنا ہے؟ اس سے کیا فائدہ ہو گا؟ بابرا عظم کو چیمپئینز ٹرافی تک رہنے دیں، کیا فرق پڑتا ہے۔

پاکستان کی جانب سے 53 ٹیسٹ میچز میں ملک کی نمائندگی کرنے والے دائیں ہاتھ کے بیٹر نے کہا کہ میرا ایک سوال یہ بھی ہے کہ کیا نیا کپتان روہت شرما، ویرات کوہلی، اسٹیو اسمتھ اور میچل اسٹارک کو لے آئے گا اور ٹیم کو مضبوط کر دے گا؟ کھیلنا تو انہی کھلاڑیوں نے ہے اور اسی سسٹم میں کھیلنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں کہتا ہوں کہ کپتان، کوچ، سلیکٹرز سب اپنا سسٹم بہتر کریں، سوچ تبدیل کریں، اسی سسٹم میں کھیلنا ہے تو تبدیلی کا کوئی فائدہ نہیں، پہلے اپنا قبلہ درست کریں اور دیکھیں کہ ڈومیسٹک کرکٹ اور کلب کرکٹ میں کیا ہوتا ہے، اگر بنیاد درست نہ کی تو ایسے بلنڈرز ہوتے رہیں گے اور کبھی کپتانوں کی تبدیلی سے فرق نہیں پڑے گا۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید