امریکی ریاست اوہائیو میں بم کی دھمکیوں کے بعد مسلسل دوسرے دن پبلک اسکولوں اور میونسپل عمارتوں کو بند کردیا گیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق ریاست اوہائیو کے شہر اسپرنگ فیلڈ میں جمعے کے روز ایک اور بم کی دھمکی کے بعد کئی سرکاری عمارتوں اور اسکولوں کو دوبارہ خالی کروایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق آج صبح 13 ستمبر کو دو نئی بم دھمکیاں ای میل کے ذریعے موصول ہوئیں۔ ایک ای میل میں شہر کے کمشنرز اور ایک سرکاری ملازم کو بھیجی گئی۔
دوسری ای میل میں کئی مقامات کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں دی گئیں، جن میں اسپرنگ فیلڈ سٹی ہال، کلف پارک ہائی اسکول، پیرن ووڈس ایلیمنٹری اسکول، روزویلٹ مڈل اسکول، بیورو آف موٹر وہیکلز، اور اوہائیو لائسنس بیورو ساؤتھ سائیڈ شامل ہیں۔
احتیاطی تدابیر کے تحت ان تمام عمارتوں کو خالی کروا لیا گیا، تاہم افسران نے دھماکہ خیز مواد کی شناخت کرنے والے کتوں کے ساتھ عمارتوں کا معائنہ کیا اور انہیں کلیئر قرار دیا۔
امریکی تحقیقاتی ایجسنی (ایف بی آئی) کی جانب سے معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسپرنگ فیلڈ سٹی اسکولز نے آج صبح پیرن ووڈس اور سنوہل ایلیمنٹری اسکولوں کے طلباء کو انخلا کے بعد رخصت کر دیا، جبکہ روزویلٹ مڈل اسکول کو آج بھی بند رکھا گیا۔
میڈیا رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ یہ سب اس وقت ہو رہا ہے جب اسپرنگ فیلڈ میں ہیٹی کے تارکین وطن کو نشانہ بناتے ہوئے نسل پرستانہ افواہیں سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی ہیں۔ یہ افواہیں کچھ دائیں بازو کے مواد تخلیق کاروں کی طرف سے شروع ہوئیں اور بعد میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ، امریکی سینیٹر جے ڈی وینس اور ریپبلکن امیدوار برنی مورینو سمیت دیگر شخصیات نے انہیں شیئر کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز (12 ستمبر) بھی شہر کی کئی عمارتوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیوں کے باعث خالی کروایا گیا تھا، لیکن بعد میں انہیں کلیئر قرار دے دیا گیا تھا۔
حکام فی الحال ایف بی آئی کے دفتر کے ساتھ مل کر اس ای میل کے ذریعے کی شناخت کی کوشش کر رہے ہیں۔