میہڑ (نامہ نگار)امہ رباب چانڈیو کے 3؍ اہلخانہ کے قتل کیس کی عدالت میں سماعت ، گواہ منحرف ہوگئے ، سماعت 28ستمبر تک ملتوی ، ام رباب چانڈیو نے اپنی جان کو خطرات کا اندیشہ ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ اہم گواہ ہمارے ساتھ ہیں ، عدالت میں سرداروں کے لوگوں نے مجھے ہراساں کیا۔ تفصیلات کے مطابق میہڑ کی امہ رباب چانڈیو کے والد تمندار مختیار علی چانڈیو چچا ضلعی کونسلر قابل چانڈیو اور دادا یوسی چیئر مین کرم اللہ چانڈیو کے 7 برس قبل قتل کئے جانے کے قتل واقعے کے کیس کی ہفتہ کے دن دادو کی عدالت ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹ کے جج حسن علی کلوڑ کی عدالت میں سماعت ہوئی ۔ جس میں امہ رباب چانڈیو ۔کیس کا مدعی پرویز چانڈیو اپنے وکیل ایڈوکیٹ صلاح الدین پھنور کے ساتھہ پیش ہوئے ۔ جبکہ کیس میں نامزد پی پی ایم پی اے سردار خان چانڈیو ۔ایم پی اے نواب برھان خان چانڈیو اس کے علاوہ سابقہ ایس ایچ او فرید آباد کریم بخش چانڈیو سمیت دیگر جیل میں قید ملزمان مرتضی چانڈیو ۔رئیس علی گوھر چانڈیو۔ سکندر چانڈیو اور ذوالفقار چانڈیو بھی پیش ہوئے ۔ جبکہ کیس میں 4 گواھوں عامر چانڈیو ۔مھران ۔اویس اوردیگر نے گواھی دینے سے دستبردار ہوگئے ۔ جبکہ عدالت نے سماعت 28 ستمبر تک ملتوی کردی ۔ عدالت کے باھر امہ رباب چانڈیو نے کھا کہ دستبردار گواھ بچاؤ کے گواہ تھے۔ کیس میں اھم گواہ ہمارے ساتھہ ہیں ۔ جبکہ اھم گواھوں کے بیانات رکارڈ ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب میہڑ میں امہ رباب چانڈیو نے اپنا وڈیو بیان سوشل میڈیا پر جاری کرتے ہوئے کہا کہ میری زندگی کو خطرہ ہے ۔