وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ملک کی سمت چیف جسٹس نے نہیں، پارلیمنٹ نے متعین کرنی ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اسد قیصر میرے محترم ہیں، آپ اسپیکر کی کرسی پر براجمان رہے ہیں، مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ ڈرافٹ تو تب سامنے لایا جائے جب بل ایوان میں پیش کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ میں معاملہ آتا ہے، اس کے بعد کابینہ کی خصوصی کمیٹی اس کو جانچتی ہے، کابینہ اور خصوصی کمیٹی کے بعد پارلیمنٹ میں بل آتا ہے۔
اعظم نذیر تارڑ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ابھی یہ بل مسودہ بن کر کابینہ نہیں گیا تو اس کو ایوان میں کیسے لایا جا سکتا ہے، ہم نے اتحادیوں سے بل پر مشاورت کی تھیں، آئینی ترامیم کوئی نئی بات نہیں، یہ چارٹر آف ڈیموکریسی کا حصہ ہے۔