پنجاب میں 5 سال میں 6 ہزار سے زائد قیدیوں کو تعلیم مکمل کرنے پر جیل سے رہائی ملی۔
ترجمان محکمۂ داخلہ پنجاب کے مطابق محکمے کی جانب سے ایجوکیشن ریمیشن کمیٹی کی میٹنگ نہ بلانے پر جیل خانہ جات حکام کو اظہارِ برہمی کا نوٹس دیا گیا۔
ترجمان کے مطابق تعلیم مکمل کرنے والے قیدیوں کی بروقت رہائی کے لیے کمیٹی کا اجلاس ہر ماہ ہونا لازم ہے، ڈی آئی جی پریزن انسپیکشن، اے آئی جی پریزن جوڈیشل، اے آئی جی پریزن ایس اینڈ ڈی کو خط لکھا گیا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ متعلقہ افسران نے 2 ماہ سے ایجوکیشن ریمیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد نہیں کیا، افسران کی غفلت کے باعث تعلیم مکمل کرنے والے قیدیوں کی رہائی میں تاخیر ہوئی۔
ترجمان کے مطابق ایجوکیشن ریمیشن کمیٹی ہر ماہ تعلیم مکمل کرنے والے قیدیوں کی سزا میں کمی کا فیصلہ کرتی ہے، دورانِ قید میٹرک، انٹر، بی اے یا ایم اے کرنے والے اسیران کو 6 سے 10 ماہ سزا کی معافی ملتی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ دورانِ قید ترجمہ و حفظ القرآن مکمل کرنے والے اسیران کو 6 ماہ سے 2 سال سزا کی معافی ملتی ہے۔
الیکٹریشن، موٹر وائینڈنگ اور بیوٹیشن جیسے کورسز کرنے پر اسیران کو 1 ماہ تک سزا کی معافی ملتی ہے۔