• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تمام نجی اسکولز 10 فیصد غریب بچوں کو مکمل فری تعلیم دیں، رفیعہ ملاح

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ڈائریکٹر پرائویٹ اسکول پروفیسر رفیعہ ملاح نے کراچی کے نجی اسکولوں کے پرنسپلز/ایڈمنسٹریٹرز، کو سندھ رائٹ آف فری اینڈ کمپلسری ایجوکیشن ایکٹ 2013کے تحت پسماندہ بچوں کو قانونی دس فیصد فری شپ کے نفاذ کے موضوع پر خط جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تمام نجی اسکولز 10فیصد غریب بچوں کو مکمل فری تعلیم دیں،وئی اسکول قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رجسٹرڈ پایا جاتا ہے تو اسکول کو خامیوں کو دور کرنے کا موقع دیا جائے،کمی پوری نہ کی تو رجسٹریشن منسوخ کردی جائے گی، 30-08-2024 کو ہائی کورٹ آف سندھ سرکٹ کورٹ، حیدرآباد نے فوجداری متفرق درخواست نمبر S-46 آف 2024 میں پاس کیا۔ کہ “ جب اس مسئلے کا سامنا کیا گیا کہ پرائیویٹ اسکول ضروری قانونی تقاضے پورے کیے بغیر رجسٹرڈ کیے جارہے ہیں، ایڈیشنل ڈائریکٹر (رجسٹریشن) نے اعتراف کیا کہ قانونی تقاضوں کو پورا نہ کرنے کے باوجود کئی اسکولوں کو رجسٹر کیا گیا ہے۔ اس کے پیش نظر اسکول ایجوکیشن کے سیکریٹری نے کہا۔ اور محکمہ خواندگی اور ایڈیشنل ڈائریکٹر (رجسٹریشن) کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سندھ کے ہر پرائیویٹ اسکول کے معائنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دیں اگر کوئی اسکول قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رجسٹرڈ پایا جاتا ہے تو اسکول کو خامیوں کو دور کرنے کا موقع دیا جائے۔ اگر موقع کے بعد کمیوں کو دور نہیں کیا گیا تو ایسے اسکول کی رجسٹریشن منسوخ کردی جائے گی۔ سیکریٹری کو سندھ کے ہر نجی اسکول کا ریکارڈ حاصل کرنے اور فرانزک آڈٹ کے ذریعے اس بات کی تصدیق کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے کہ رول 3 کی تعمیل کی گئی ہے۔ اگر کوئی اسکول رول 3 کی تعمیل نہیں کرتا ہے، خاص طور پر اگر وہ ضرورت کے مطابق 10% غریب بچوں کو تعلیم فراہم نہیں کررہا ہے، تو اس کی رجسٹریشن منسوخ کردی جانی چاہیے۔ معاملہ دفتر میں تاریخ تک ملتوی ہے۔ تعمیل کی رپورٹ اس عدالت کے ایڈیشنل رجسٹرار کے ذریعے ہر ماہ کی 5 تاریخ کو چیمبروں میں دیکھنے کے لیے پیش کی جانی چاہیے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ تمام نجی اسکولوں کی انتظامیہ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ سندھ ہائی کورٹ کے مورخہ 30-08-2024 کے حکم نامے کی مکمل طور پر تعمیل کریں، اور مجموعی طور پر غریب طلباء کو کم از کم 10% فری شپ فراہم کریں۔

ملک بھر سے سے مزید