وزیراعظم شہباز شریف امریکا کا دورہ مکمل کرکے لندن پہنچ گئے،ذرائع کے مطابق وہ لندن میں تین سے چار روز قیام کریں گے۔
شہباز شریف نے امریکا میں یو این جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کیا۔
وزیراعظم نے برطانوی ہم منصب کیئر اسٹارمر سمیت کئی اہم شخصیات سے ملاقات کی۔
شہباز شریف نے جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین میں قتل و غارت گری اور ناجائز قبضہ ہر روز ایک’’ نئی جہنم‘‘ کو جنم دیتا ہے‘ فلسطینی بچے شہید ہورہے ہیں مگر دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے‘ عالمی برادری کو اسرائیل کی خونریزی فوری روکنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں1967ءسے پہلے کی سرحدوں پر مبنی خود مختار ریاست فلسطین کی جستجو کرنی چاہئے جس کا مستقل دارالحکومت القدس الشریف ہو اور ان مقاصد کو آگے بڑھانے کے لئے فلسطین کو فوری طور پر اقوام متحدہ کا مکمل رکن بھی تسلیم کیا جانا چاہئے‘خطے میں پائیدار امن کے حصول کے لئے بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست 2019ء کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واپس لینا ہو گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا‘غزہ میں اسرائیل کی جانب سے نسل کشی اور قتل عام سمیت دنیا کے نظام کو درپیش سنگین چیلنجز کو دیکھتے ہوئے ہمیں نئے ورلڈ آرڈر گونج سنائی دے رہی ہے۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں موجود داعش،القاعدہ اور فتنہ الخوارج امن کے لیے خطرہ ہیں‘ انسداد دہشت گردی کے عالمی ڈھانچے میں اصلاحات کی ضرورت ہے‘دہشت گردی‘موسمیاتی تبدیلی اور اسلامو فوبیا کے عالمی چیلنجزسے نمٹنے کے لئے عالمی برادری کی اجتماعی کاوشیں درکار ہیں۔