کراچی میں طلبہ تنظیم آئی ایس او اور دیگر تنظیموں کے تحت حسن نصراللّٰہ کی شہادت کے خلاف ریلی نکالی گئی، اس دوران پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں جس میں متعدد اہلکار زخمی ہوگئے۔
حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصراللّٰہ کی شہادت کے خلاف نمائش چورنگی سے نکالی گئی ریلی ایم ٹی خان روڈ پہنچی تو پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ شروع ہوگئی۔
پتھراؤ سے کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے، اس دوران کئی کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا۔
مشتعل افراد کے تشدد سے جیو نیوز کے صحافی دانیال سید سمیت دیگر صحافی بھی زخمی ہوگئے۔
اس موقع پر ایم ٹی خان روڈ پر امریکی قونصلیٹ جانے والے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا تھا۔
ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی رہنما مجلس وحدت مسلمین علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ حسن نصراللّٰہ شہید، شہیدِ بیت المقدس ہیں۔ بہت جلد فلسطین کی آزادی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں ہزاروں انسانوں اور لبنان میں بےگناہوں کو شہید کرنے میں امریکا و اسرائیل ملوث ہیں۔
ریلی کے شرکاء نے ایم ٹی خان روڈ پہنچ کر شدید نعرے لگائے۔ شرکاء کی جانب سے امریکی قونصلیٹ جانے کی کوشش کی گئی تاہم پولیس کے روکنے پر شرکاء نے پتھراؤ کیا۔ پولیس کی جانب سے شیلنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے، زخمیوں میں ایس ایچ او موچکو انسپکٹر بشیر بھی شامل ہیں جبکہ پولیس کی جانب سے کئی کارکنان کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔
دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے ڈی آئی جی ساؤتھ سے تفصیلات طلب کرلیں۔
وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ صحافیوں سمیت عام شہریوں کو ریسکیو کیا جائے، ہنگامہ آرائی، پتھراؤ اور مشتعل افراد کو روکنے کیلئے مزید پولیس طلب کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ قانون کی رٹ اور شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدام کیا جائے۔