تل ابیب میں سائرن کی آواز سنتے ہی اسرائیلی فوجیوں کے ڈر کر بھاگنے کی ویڈیو سامنے آگئی۔
گزشتہ روز ایران نے اسرائیل پر سیکڑوں بیلسٹک میزائل داغے تھے، جن کی تصاویر اور ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں۔
تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں درجنوں دھماکے ہوئے، اس دوران دارالحکومت سمیت اسرائیل بھر میں سائرن بجائے جاتے رہے اور تمام شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کا حکم دیا گیا تھا۔
تاہم سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں سائرن بجتے وقت اسرائیل کی خاتون فوجیوں کے خوفزدہ ہونے اور ڈر کے مارے میں محفوظ مقام کی طرف بھاگتے دیکھا جاسکتا ہے۔
فوٹوز اینڈ ویڈیوز شیئرنگ ایپ پر فلسطینی سوشل میڈیا انفلوئنسر کی جانب سے شیئر کی گئی اس ویڈیو کے کیپشن میں طنزنہ انداز میں اسرائیلی فوج کو طاقت ور فوج لکھا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ایران نے اسرائیل پر سیکڑوں بیلسٹک میزائل داغے تھے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں درجنوں دھماکے ہوئے، اس دوران دارالحکومت سمیت اسرائیل بھر میں سائرن بجائے جاتے رہے اور تمام شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کا حکم دیا گیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق ماہرین کی سوشل میڈیا پر ویڈیوز کا جائزہ لینے کے بعد رائے سامنے آئی ہے۔
اب ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر حملے میں ممکنہ طور پر شہاب 3 میزائل استعمال کیے ہیں، شہاب 3 کی اقسام عماد یا غدر کے ٹکڑے ویڈیوز میں قابلِ شناخت ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ خیبر شیکان جیسے ماڈل استعمال کیے جانے کا امکان زیادہ ہے، بہت کم امکان ہے کہ حملے میں فتح ہائپر سونک میزائل استعمال کیا گیا ہو۔
اس حوالے سے اسلحہ ماہرین کا کہنا ہے کہ فتح میزائل ایران کا نیا بیلسٹک میزائل ہے، فتح میزائل کے استعمال سے ایران بہت کچھ کھو بھی سکتا ہے۔
ماہرین نے کہا ہے کہ فتح میزائل کو استعمال کیا گیا تو اسرائیل کو اس کی صلاحیت کا پتہ چل سکتا ہے، یہ بھی امکان ہے کہ فتح میزائل استعمال کیا گیا ہو مگر وہ ناکام رہا ہو، ہوسکتا ہے ایران فتح ہائپر سونک میزائل استعمال کرنے کا محض پروپیگنڈا کر رہا ہو۔