لندن(پی اے ) اعدادوشمار سے ظاہرہوتاہے کہ رواں سال اگست میں ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 5.2 فیصد جی پیز آن لائن یا ویڈیو کے ذریعے مریضوں کے معائنے کئے گئے،اگرچہ اتنی بڑی شرح سے ڈاکٹروں کے آن لائن معائنے کی کوئی نذیر نہیں ہے لیکن ڈاکٹروں کا کہناہے کہ مسئلہ آن لائن معائنے کا نہیں اصل بات تو یہ ہے کہ مریضوں کی دیکھ بھال کیلئے زیادہ جی پی مل گئےکیونکہ عوام کو علاج معالجے کی بہتر سہولتیں فراہم کرنے کیلئے کافی تعداد میں جی پیز کی موجودگی ضروری ہے ، ڈاکٹروں کے آن لائن معائنےکا سلسلہ گزشتہ سال کی دوسری ششماہی سے کچھ پہلے شروع ہوا تھا اور گزشتہ سال مئی میں بھی جی پیز کی آن لائن تقرریاں کی گئی تھیں لیکن ان کی شرح صرف ایک فیصد تھی تاہم گزشتہ سال اگست میں آن لائن تقرریوں کی شرح 2فیصد اور دسمبر میں یہ شرح 3فیصد تک پہنچ گئی تھی رواں سال مارچ میں یہ شرح 4فیصد اور اب اگست میں یہ شرح 5.2فیصد تک پہنچ گئی۔برطانیہ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب یہ شرح 5سے بھی زیادہ ہوگئی ہے ،گزشتہ سال اکتوبر میں 70.8فیصد جی پیز نے براہ راست دوبدو ملاقات اور بات چیت کے بعدمریضوں کا معائنہ کیاتھا۔ اگست میں کم وبیش 26.1فیصداپائنٹمنٹس فون پر کی گئیں ،ریبلڈ جنرل پریکٹس کمپین گروپ کے ڈاکٹر راکیل وارڈ کا کہناہے کہ جی پی کو پہلے سے کہیں زیادہ مریضوں کو دیکھنا پڑتاہے ،صرف اگست میں 27.6ملین لوگوں کا معائنہ کیا گیا ہم بہت عرصے سے یہ کہہ رہے ہیں کہ جی پیز کو ملازمت پر برقرار رکھنے کیلئے زیادہ فنڈز اورزیادہ خودمختاری دی جائے تاکہ ہم آن لائن تقرریاں کرسکیں۔مریضوں کو زیادہ جلدی اور موثر طورپر دیکھنے کیلئے مریضوں کیلئےبھی ایسا کرنا زیادہ آسان اور باسہولت ہے۔جو مریض دوبدو اپائنٹمنٹ چاہتے ہیں ہم ان کی درخواست کا احترام کرتے ہوئے ان کی خواہش پوری کرتے ہیں۔رائل جی پی کالج کی سربراہ پروفیسر کاملہ Hawthorneنے بھی جی پیز کی آن لائن اور دوبدو دونوں طرح سے اپائنٹمنٹس کی حمایت کی ہے ،شواہد سے بھی ظاہرہوتاہے کہ بڑی تعداد میں معاملات میں دور بیٹھ کر معائنہ کرنا زیادہ محفوظ ثابت ہوتاہے ،تاہم بہت سے مریض ڈاکٹر سے بذات خود مل کر معائنہ کرانے کو ترجیح دیتے ہیں یہی وجہ ہے کہ جنرل پریکٹس میں بہت بڑی تعداد میں اپائنٹمنس دئے جارہے ہیں بہت سے معاملات میں کی پی مریض کو آن لائن یا ویڈیو کے ذریعے دیکھنے کے بعد اگر ضروری ہو تو اسے ملاقات کی ہدایت دیتاہے ،پروفیسر Hawthorne کا کہناہے کہ آن لائن معائنے کیلئے جی پی کا ٹیکنالوجی کی پوری طرح سمجھ بوجھ اور ٹیکنالوجی کہ اپ ڈیٹ کے بارے میں عبور حاصل ہونا چاہئے تاکہ محفوظ اور موثر طریقے سے مریض کا معائنہ کرکے بیماری کی تشخیص کرسکین۔ان کا کہناہے کہ یہی وجہ ہے کہ RCGP جی پی پریکٹس انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانے کیلئے فنڈز کی فراہمی میں نمایاں اضافہ کرنے کا مطالبہ کررہاہے ،ہیلتھ اور سوشل کیئر ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان کا کہناہے کہ جو مریض دوبدو اپائنٹمنس کے خواہاں ہوں انھیں ایسا کرنے کا اختیار ہونا چاہئے اور ہم نے مریضوں کی دیکھ بھال اور معائنہ اور تشخیص کا نظام اب اینالاگ سے ڈیجیٹل کرنے کا تہیہ کررکھا ہے جس سے مریضوں کو جب اور جہاں ضرورت ہوگی ڈیجیٹل اپائنٹمنس مل سکیں گے۔ہم بنیادی دیکھ بھال کے نظام کو اس کے پیروں پر کھڑا کرکے مریضوں کے معائنے اور تشخیص کا عمل ہسپتالوں سے باہر کمیونٹی تک پہنچانے کا عزم کررکھاہے تاکہ جی پی اپائنٹمنٹ حاصل کرنے کے حوالے سے مریضوں کی مشکلات اور مسائل ختم ہوسکیں۔