ایران نے دیگر ممالک کو خبردار کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف تنازع میں خود کو نہ الجھائیں، ورنہ انہیں بھی جائز ہدف سمجھا جائے گا۔
ایران نے اقوام متحدہ میں اپنے مشن کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ جاری تنازع پر نیا بیان جاری کردیا۔
عرب میڈیا کے مطابق اس بیان میں ایران کا کہنا ہے کہ ہمارا ردعمل صرف حملہ آور کے خلاف ہوگا، اگر کسی ملک نے حملہ آور کی مدد کی تو اسے شریکِ جرم اور جائز ہدف سمجھا جائے گا۔
ایرانی مشن کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم دیگر ممالک کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اسرائیل اور ایران کے تنازع میں خود کو الجھانے سے گریز کریں اور اس جھگڑے سے دور رہیں۔
خیال رہے کہ ایران کا یہ بیان سلامتی کونسل کے ایک اہم اجلاس کے تقریباً 24 گھنٹے بعد سامنے آیا ہے، جو بدھ کی صبح تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہا تھا۔
اس اجلاس میں ایرانی سفیر امیر سعید ایروانی نے کہا تھا کہ اسرائیل پر ایرانی حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع میں کیا گیا۔
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر ضروری ہوا تو ایران مزید دفاعی اقدامات کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔