بھارتی ٹی وی شو ’سی آئی ڈی کے اے سی پی پردیومن‘ شیواجی ساٹم نے 1993ء کے بم بلاسٹ کیس سے جڑا سنجے دت کا جذباتی بیان دہرادیا۔
اپنے حالیہ انٹرویو میں شیوا جی ساٹم نے سنجے دت کے ساتھ فلم کی شوٹنگ کے دوران پیش آئے واقعے کا تذکرہ کیا، جس دوران سپر اسٹار نے کہا کہ ’یہ بیگ آیا اور میں پھنس گیا‘۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اُن دنوں کی بات ہے جب سنجے دت ممبئی دھماکوں سے جڑے الزامات کا سامنا کررہے تھے، دن میں تھکا دینے والی عدالتی سماعتیں تھیں اور رات گئے تو فلموں کی شوٹنگ کا سلسلہ تھا۔
اگرچہ عدالت نے سنجے دت کو بم دھماکوں سے متعلقہ الزامات سے بری کیا جبکہ 2007ء میں اسلحہ ایکٹ کے تحت غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے جرم میں 6 سال قید کی سزا سنائی۔
74 سالہ اداکار نے ممبئی دھماکوں کے کیس میں سنجے دت کی زندگی کے دلخراش لمحات سے جڑے ایک واقعے کی تصویر کشی کی اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ میں نے سنجے دت کے ساتھ 4 سے 5 فلمیں کیں، وہ بہت ہی شاندار اور بڑے دل والا انسان ہے۔
شیواجی ساٹم نے بتایا کہ فلم میں سنجو بابا کا مختصر ترین کردار تھا، میں ایک ایسی بیٹی کے باپ کا کردار نبھارہا تھا، جس کی آخری خواہش سنجے دت کو دیکھنے کی تھی۔
انہوں نے اس دوران سنجے دت باقاعدگی سے عدالت میں حاضری دیتے، وہ فلم کے مختصر کردار کےلیے رات 2 شوٹنگ کےلیے سیٹ پر آئے۔
اداکار نے مزید کہا کہ اس کے بعد میں نے سنجے دت کے ساتھ فلم واستوو کی، وہ بے قصور تھا، سپر اسٹار ہونے کے باوجود اُس میں اکڑ نہیں تھی۔
شیواجی ساٹم نے یہ بھی کہا کہ واستوو کی شوٹنگ کے دوران اکثر سنجے دت اپنی صورتحال پر بے بسی کا اظہار کرتا، وہ اکثر کہتا ہتھیاروں کا بیگ مجھ پر تھوپا گیا ہے، وہ کہتا شیوا جی، اب کیا کروں یار، یہ بیگ آیا اور میں پھنس گیا، میں کہتا بابا کچھ بھی نہیں ہوگا۔
انہوں نے سنجے دت سے جڑے ایک اور واقعے کا بڑے پیار سے تذکرہ کیا کہ ہم چند دوستوں کو سنجو نے کھانے پر مدعو کیا، وہ اُس وقت جدید موبائل فونز استعمال کرتے تھے، میں نے اُس کی تعریف کی، وہ بھانپ گیا، کھانے کے اختتام پر اپنی سم نکالی اور فون میرے حوالے کردیا اور کہا کہ برائے مہرانی اسے رکھو، میرے پاس ایک اور ہے۔