فلم منا بھائی ایم بی بی ایس نے بالی ووڈ کے اداکار سنجے دت کے ڈوبتے کیریئر کو نئی زندگی دی، تاہم انہیں اس کے مرکزی کردار کیلئے کاسٹ نہیں کیا گیا تھا۔
اس بات کا انکشاف بھارتی فلم ساز ودھو ونود چوپڑا نے ایک تقریب کے دوران اپنی حالیہ گفتگو میں کیا۔
انہوں نے بتایا کہ جیل سے رہا ہونے کے بعد سنجے دت کام کیلئے بہت پریشان تھے اور وہ ہر قسم کا رول کرنے کیلئے تیار تھے، اس فلم میں انہوں نے کینسر کے مریض ظہیر کا کردار ادا کرنا تھا جو بعد میں اداکار جمی شیر گل نے ادا کیا، تاہم شاہ رخ خان کے اس فلم سے الگ ہونے کے بعد سنجے دت نے فلم کا مرکزی کردار منا بھائی کا کیا جس نے تاریخ رقم کردی۔
2003 میں بننے والی اس سپر ہٹ فلم نے سنجے دت کی زندگی تبدیل کردی اور ان کے ڈوبتے کیریئر کو ایک نئی زندگی دی۔
کیلاگ منیجمنٹ اسکول میں گفتگو کے دوران ودھو ونود چوپڑا نے بتایا کہ یہ تو سب کو معلوم ہے کہ وہ سنجے دت کے ساتھ فلم بنانے کا اعلان کرچکے تھے، کیونکہ اس وقت پوری انڈسٹری نے سنجے دت کے غیر قانونی اسلحہ کیس اور 1992 میں بمبئی دھماکوں کے مقدمات میں گرفتاری کی وجہ سے ان کا بائیکاٹ کیا ہوا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ میں اس بارے میں بالکل نہیں جانتا تھا لیکن میں نے سوچا کہ اس طرح سے انڈسٹری کی جانب سے ان پر پابندی لگانا بالکل غلط ہے تو میں نے کہا کہ یہ بالکل غلط ہے، کیونکہ جب تک وہ مجرم ثابت نہیں ہوجاتے وہ بے قصور ہے، تو آپ یہ کیسے کرسکتے ہیں، اسی لیے میں سجنے دت کے والد سنیل دت کے پاس گیا اور ان سے کہا کہ میں سنجے کے ساتھ فلم بناؤں گا، جس پر انہوں نے مجھے خبردار کیا کہ اس پر پروڈیوسرز گلڈ مجھ پر پابندی لگا دے گا۔
جس پر میں نے کہا کہ مجھے اس کی پرواہ نہیں ہے کیونکہ وہ جو کررہے ہیں وہ غلط ہے، اسی لیے میں نے فلم کا اعلان کیا ہے۔
جب سنجے دت جیل سے رہا ہوئے تو ونود چوپڑا وہ پہلے شخص تھے جن سے انہوں نے رابطہ کیا، کیونکہ اس وقت سنجے دت فلموں میں واپسی کیلئے ان کے ساتھ کام کرنا چاہتے تھے، مگر چوپڑا فلم بنانے کیلئے تیار نہیں تھے۔
بھارتی فلمساز نے بتایا کہ میں نے اس وقت سنجے دت کو کہا کہ میں آپ کے ساتھ کبھی فلم نہیں بناؤں گا، میں نے اس کا صرف اعلان کیا ہے کیونکہ یہ کرنا اس وقت بالکل ٹھیک تھا۔
ونود چوپڑا نے بتایا کہ سنجے دت کے اصرار کرنے کے بعد میں نے انہیں فلم میں ظہیر کا کردار کرنے کی پیشکش کی جس پر وہ تیار ہوگئے اور انہوں نے کہا کہ وہ کچھ بھی کرلیں گے، اس کے بعد شاہ رخ خان میرے پاس آئے اور انہوں نے اس حوالے سے مجھ سے بات کی تو میں نے فیصلہ کیا کہ سنجے دت بالکل ٹھیک رہے گا۔
بھارتی فلم ساز نے مزید بتایا کہ سنجے دت نے منا بھائی ایم بی بی ایس کا اسکرپٹ کبھی نہیں پڑھا، (جیسا کہ ان کی زندگی پر مبنی فلم سنجو میں دکھایا گیا ہے) اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ سنجے دت کبھی بھی سیٹ پر وقت پر نہیں پہنچے جس سے فلم کے ڈائریکٹر راجکمار ہیرانی ناراض ہوتے اتھے۔
یاد رہے کہ منا بھائی ایم بی بی ایس 2003 کی سب سے بڑی ہٹ فلموں میں سے ایک تھی۔ فلم کے سیکوئل 'لگے رہو منا بھائی' میں سنجے دت کے ساتھ ودیا بالن اور ارشد وارثی نے بھی کام کیا تھا۔ جو 2006 میں ریلیز ہونے پر ایک تجارتی کامیابی بھی بن گئی۔