واشنگٹن (اے ایف پی) امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کو ایران کی تیل تنصیبات پر حملہ نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں جنگ کے بڑھتے ہوئے امکانات سے بچنے کے لیے دنیا کو اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن ان کے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ، جو اس وقت اقتدار میں ایک اور مدت کے لیے مہم چلا رہے ہیں، اس حد تک چلے گئے کہ اسرائیل کو اسلامی جمہوریہ کے جوہری مقامات پر ’’ضرب لگانے‘‘ کا مشورہ دے دیا۔ وائٹ ہاؤس کے بریفنگ روم میں پہلی بار حیرت انگیز طور پر سامنے آکر بائیڈن نے کہا کہ اسرائیل کے بینجمن نیتن یاہو کو اگلے اقدامات کا فیصلہ کرتے وقت اسرائیل کے لیے امریکی حمایت کو ’’یاد رکھنا چاہیے‘‘۔ بائیڈن نے رپورٹرز کو بتایا کہ اگر وہ ایسی صورتحال میں ہوتے تو وہ آئل فیلڈز پر حملے کے بجائے دوسرے متبادل کے بارے میں سوچتے۔ بائیڈن نے مزید کہا کہ منگل کو ایران کی جانب سے اسرائیل پر ایک بڑے بیلسٹک میزائل حملے کے جواب میں اسرائیلیوں نے ’’یہ نتیجہ اخذ نہیں کیا کہ وہ کیسے ہیں، وہ کیا کرنے جا رہے ہیں‘‘۔ جمعرات کو بائیڈن کے تبصرے کے بعد تیل کی قیمت میں اضافہ ہوگیا تھا۔