• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی کی دھمکیاں دینے والی قیادت خود ورک فرام ہوم کر رہی تھی: عظمیٰ بخاری


وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا کے وسائل وفاق پر چڑھائی کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پچھلے ایک ہفتے سے فساد کی تیاری کی جا رہی تھی، پی ٹی آئی کی دھمکیاں دینے والی قیادت خود ورک فرام ہوم کر رہی تھی، سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بے وقوفی ہو گی کہ ڈی چوک جائیں اور گرفتاری دیں۔

اُنہوں نے کہا کہ ان کے قافلوں سے 120 افغان باشندے پولیس نے پکڑے ہیں، پولیس اہلکار جو شہید ہوا کیا اس کے کوئی حقوق نہیں تھے، کل شہید ہونے والے پولیس اہلکار کا خون کس کے ہاتھوں پر تلاش کیا جائے، گنڈاپور کو جو کام دیا گیا تھا وہ اس نے کر دیا اب اس کو گالیاں دینے کا فائدہ نہیں۔

وزیرِ اطلاعات پنجاب نے کہا کہ گنڈاپور کو اسلام آباد پر یلغار کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا، علی امین گنڈاپور کے لاپتہ ہونے کا ڈرامہ رچایا گیا، یہ لوگ اسلحے اور دیگر سامان کے ساتھ اسلام آباد فتح کرنے آئے تھے، ان کے احتجاج سے 1 پولیس اہلکار شہید ہوا اور 1 ایس پی سمیت بیسیوں اہلکار زخمی ہو گئے۔ 

اُنہوں نے کہا کہ انقلابیوں کا چی گویرا الہٰ دین کے چراغ کی جن کی طرح غائب ہو گیا، پنجاب کے عوام نے ان کے فساد کو پوری طرح مسترد کر دیا۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کی طرف سے پنجاب کے عوام کا شکریہ ادا کرتی ہوں، پنجاب کے لوگ باہر کیوں نکلیں؟ جب ان کو گھر پر دوائی مل رہی ہے، کسانوں کو کارڈز مل رہے ہیں، بچوں کو لیپ ٹاپ دے رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کیوں نکلیں پنجاب کے لوگ؟ وہ ٹھیک کررہے ہیں کہ نہیں نکل رہے۔

وزیرِ اطلاعات پنجاب نے کہا کہ خیبر پختون خوا کے لوگوں سے کہتی ہوں کہ اپنے صوبے کے حکمرانوں کا گریبان پکڑیں۔

اُنہوں نے کہا کہ عالیہ حمزہ 10 سے 15 لوگوں کے ساتھ تھیں لیکن مینار پاکستان نہیں پہنچ سکیں۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اڈیالہ سے ہمیشہ یہی کہا گیا کہ تیار کرو اور یلغار کر دو، صرف ایک شخص پوری پارٹی کے فیصلے کرتا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ برطانیہ میں پاکستان کی نسبت بنیادی انسانی حقوق کا زیادہ خیال رکھا جاتا ہے، برطانیہ میں فسادات ہوئے تو سمری ٹرائل کر کے چند دنوں میں ہی ملزمان کو 10 سال قید سنائی گئی۔

وزیرِ اطلاعات پنجاب نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ملک کی عزت کے لیے منعقد کروایا جا رہا ہے۔

اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ نابینا افراد کے ساتھ ان کے مطالبات پر بات چیت جاری ہے، نابینا افراد 6 ماہ بعد ہر حکومت میں مطالبات لے کر آ جاتے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید