فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے اسرائیل پر 7 اکتوبر 2023 کو حملہ کیا گیا تھا، جسے آج ایک سال مکمل ہوگیا ہے، اس حملے کو حماس نے ’طوفان الاقصٰی‘ کا نام دیا تھا۔
7 اکتوبر 2023 کی صبح، حماس کی قیادت میں عسکریت پسندوں نے غزہ سے اسرائیل کے خلاف اب تک کا سب سے بڑا حملہ کیا۔ یہ حملہ اسرائیل کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا تھا۔
اس دن حماس کے جنگجو غزہ اور اسرائیل کی سرحد توڑ کر قابض ریاست میں داخل ہوئے اور اسرائیل کی تاریخ کے سب سے مہلک حملے کا آغاز کیا۔
7 اکتوبر اور اس کے بعد کے حملوں میں حماس نے اسرائیلی اعداد و شمار کے مطابق 1,200 افراد کو ہلاک کیا اور 250 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا۔
اس کے بعد اسرائیل کے جوابی حملوں نے غزہ کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، جہاں ہزاروں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور شہر ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے فوری طور پر غزہ پر جوابی کارروائی کا آغاز کیا، جس نے غزہ کی پٹی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا اور فلسطینی صحت حکام کے مطابق تقریباً 42,000 افراد کی جانیں لے لیں۔
گزشتہ ماہ اسرائیل نے حزب اللّٰہ پر حملوں میں اضافہ کیا، جس میں اس کے جنرل سیکریٹری حسن نصراللّٰہ کو شہید کر دیا گیا اور جنوبی لبنان اور بیروت میں فضائی حملے کیے گئے۔
جوابی طور پر حزب اللّٰہ نے اتوار کی رات اسرائیل کے تیسرے بڑے شہر حیفہ پر راکٹ داغے، جس سے عمارتوں کو نقصان پہنچا اور 10 افراد زخمی ہو گئے۔