پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار و گلوکار آغا علی نے اداکارہ حنا الطاف سے طلاق کی خبروں پر خاموشی توڑ دی۔
آغا علی نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے مختلف موضوعات پر دلچسپ گفتگو کی۔
اس شو کے آغاز میں میزبان احمد علی بٹ نے آغا علی سے ان کی خیریت دریافت کرتے ہوئے کہا کہ ہیپیلی ڈیوورس مین، آپ کے کیا حال ہیں؟
آغا علی نے احمد علی بٹ کے اس انداز میں خیریت دریافت کرنے پر ہنستے ہوئے کہا کہ آپ نے تو ایک دم کسی کو اونچائی سے نیچے پٹخ دیا ہے۔
یہ سن کر احمد علی بٹ نے کہا یہ آپ کی ذاتی زندگی ہے اور آپ دونوں ہی بہت پیارے اور خوش اخلاق انسان ہیں، جو بھی ہوا یہ بدقسمتی تھی لیکن آپ دونوں نے اس معاملے کو بہت اچھی طرح سے ہینڈل کیا ورنہ ہمارے ہاں ایسے میں ڈھنڈورا پیٹ دیا جاتا ہے، سوشل میڈیا پر ڈرامہ بنا دیا جاتا ہے تو میں آپ سے پوچھوں گا کہ آپ اب کیسے ہیں؟
آغا علی نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ الحمد لِلّٰہ میں اب ٹھیک ہوں، زندگی مشکل ہے لیکن کیا کہہ سکتے ہیں، میرے خیال میں زندگی کا کوئی بھی رشتہ ہو جو آپ نے اپنی خوشی سے بنایا ہو تو اسے نبھانے کی پوری کوشش کرنی چاہیے اور دعا کرنی چاہیے، لیکن اگر پھر بھی آپ کامیاب نہ ہو سکیں تو رشتہ ختم کر دینا چاہیے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہماری کہانی میں اچھی چیز یہ ہے کہ ہم دونوں کبھی ایک دوسرے کی عزت کرنا نہیں چھوڑیں گے اور یہ سب سے اچھی بات ہے کیونکہ اکثر جب رشتہ ختم ہوتا ہے تو لوگ ایک دوسرے کی عزت بھی نہیں کرتے اور ان کے دلوں میں نفرت پیدا ہو جاتی ہے، جب بری طرح رشتے ختم ہوں تو بغض اور نفرتیں پیدا ہو ہی جاتی ہیں۔
اُنہوں نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعی بہت مشکل فیصلہ تھا اور زندگی میں کبھی اس کا تصور بھی نہیں کیا تھا اور میں اللّٰہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ ہماری وجہ سے کسی بچے کو مشکلات نہیں اٹھانا پڑیں گی اور میں اس درد کو سمجھ سکتا ہوں کیونکہ میں جب 5 سال کا تھا تو میرے والد کا انتقال ہو گیا تھا۔
آغا علی نے کہا کہ میں سمجھ سکتا ہوں کہ ایک بچہ ماں یا باپ کے بغیر کیسا محسوس کرتا ہے تو شکر ہے ایسا کچھ نہیں تھا۔
یاد رہے کہ آغا علی نے 2020ء میں کورونا لاک ڈاؤن کے دوران ساتھی اداکارہ حنا الطاف کے ساتھ شادی کی تھی پھر 2022ء میں اس جوڑے کے درمیان علیحدگی کی خبریں گردش کرنے لگیں جنہیں پہلے تو آغا علی نے مسترد کر دیا تھا۔
بعد ازاں اس جوڑے نے اپنی علیحدگی کی خبروں پر مکمل خاموشی اختیار کر لی تھی۔