پشاور (خصوصی نامہ نگار) خیبر پختونخوا سنٹر آف ایکسیلنس آن کاؤنٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریم ازم (کے پی سی وی ای) نے گورنمنٹ کالج پشاور میں منشیات کے استعمال اور اس کے نتیجہ میں جنم لینے والے معاشرتی مسائل کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا جس کا مقصد طلباء اور وسیع تر کمیونٹی میں منشیات کی لت ،اس کے نقصانات اور روک تھام کی حکمت عملی وضع کرنا اور اس کے بارے میں معاشرے میں شعور و آگاہی اجاگر کرنا تھا۔سیمینار میں ڈپٹی ڈائریکٹر ایچ ای ڈی ذکریا خان، گورنمنٹ کالج پشاور کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر نادر خان بیٹنی، کے پی سی وی ای کے پرنسپل ریسرچ آفیسر محمد عزیر اور گورنمنٹ کالج پشاور کے اسلامیات ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی ڈائریکٹر طلباء سوسائٹی کے علاوہ تعلیم صحت اور انسداد منشیات سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے اظہار خیال کیا۔ گورنمنٹ کالج پشاور کے پروفیسر کردار سازی کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر عثمان شاہ نے پاکستان، خصوصاً خیبر پختونخوا میں نوجوانوں میں منشیات کے استعمال میں تشویشناک اضافے پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے منشیات کی لت میں اضافے کے سماجی و اقتصادی اور نفسیاتی عوامل کو اجاگر کرتے ہوئے فوری توجہ اور مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ ماہر نفسیات پروفیسر ڈاکٹر بہروز خان نے منشیات کے علاج میں مہارت رکھنے والے طبی ماہرین اور بحالی کی کوششوں میں سرگرم سماجی کارکنوں کے ساتھ پینل ڈسکشن میں حصہ لیا۔ پینل نے منشیات کی روک تھام کے لئے فوری اور بروقت مداخلت، متاثرہ افراد کی مدد میں خاندانوں کے کردار اور منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کے لئے قوانین کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔