پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کو صدر کے دستخطوں کے ساتھ خط و کتابت کا کہہ دیا۔
پی ایس بی نے خط میں کہا ہے کہ مستقبل میں پی ایس بی کے ساتھ خط و کتابت صدر کے دستخط سے کی جائے، پی ایچ ایف کے تمام اکاؤنٹس کا یکم جنوری سے 31 اگست تک بینک اسٹیٹمنٹ جمع کرایا جائے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 24-2023ء کی آڈٹ رپورٹ، مالی گرانٹس کی رسیدیں اور واؤچرز جمع کرائے جائیں، پی ایچ ایف کو دی جانے والی گرانٹس کا حساب ابھی آؤٹ اسٹینڈنگ ہے۔
پی ایس بی کا کہنا ہے کہ پی ایچ ایف نے صرف ایک صفحے پر اخراجات کی تفصیلات دی ہیں، اخراجات کی رسیدیں، واؤچرز اور دوسرے ثبوت فراہم نہیں کیے گئے، ایئر ٹکٹس کی بھی تفصیل فراہم نہیں کی گئی، صرف بتایا گیا کہ ٹکٹس کہاں سے لیے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ پی ایچ ایف نے نہیں بتایا کہ اس نے پولینڈ ٹور اور اذلان شاہ کپ کے لیے کسی سے فنڈز نہیں مانگے، پی ایچ ایف نے یہ ثبوت بھی فراہم نہیں کیا کہ میزبان ممالک کی جانب سے قیام و طعام نہیں دیا گیا۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے کہا ہے کہ پی ایچ ایف فنانشل رولز میں ترامیم کی تجاویز بنانے کے لیے 3 رکنی کمیٹی نامزد کرے اور جلد جواب دے۔