بالی ووڈ کے معروف اداکار سلمان خان اپنے مرحوم دوست بھارتی سیاست دان بابا صدیق کے اہلِ خانہ سے تعزیت کے بعد اپنے آنسو روک نہیں پائے۔
ہفتے کی شام ممبئی کے علاقے باندرہ کے نرمل نگر میں بابا صدیق کے قتل کی خبر سنتے ہی سلمان خان اپنے سارے کام چھوڑ کر فوراً لیلاوتی اسپتال پہنچے جہاں گولیاں لگنے کے بعد تشویش ناک حالت میں بابا صدیق کو منتقل کیا گیا تھا۔
بھارتی اداکار نے اتوار کے روز بابا صدیق کی نمازِ جنازہ میں بھی شرکت کی جس کے بعد سے سوشل میڈیا کے مختلف پیجز پر سلمان خان کی ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں۔
ان وائرل ویڈیوز میں سے ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بابا صدیق کی نمازِ جنازہ کی ادائیگی اور ان کے اہلِ خانہ سے تعزیت کے بعد ان کے گھر سے نکلتے ہوئے اداکار کی آنکھیں آنسوؤں سے بھیگی ہوئی ہیں۔
یاد رہے کہ بابا صدیق کے سلمان خان سمیت کئی مشہور بالی ووڈ اداکاروں کے ساتھ دوستانہ تعلقات تھے اور اُنہوں نے سلمان خان اور شاہ رخ خان کے درمیان جھگڑا ختم کروا کر دونوں بڑے فلم اسٹارز کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بابا صدیق کو بشنوئی گینگ سے تعلق رکھنے والے 3 شوٹرز نے فائرنگ کر کے قتل کیا ہے جن میں سے 2 گرفتار ہو گئے ہیں اور 1 فرار ہے۔
رپورٹس میں یہ بھی بتایا ہے کہ بھارت کے بدنامِ زمانہ لارنس بشنوئی گینگ نے بابا صدیق کے قتل کی ذمے داری سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے قبول کر لی ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بشنوئی گینگ نے شبھم رامیشور لونکر نامی فیس بُک اکاؤنٹ سے کی گئی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں بھارتی سیاست داں کے قتل کی ذمے داری قبول کی ہے جس کے بعد پولیس اور دیگر سیکیورٹی ایجنسیاں یہ جاننے کے لیے اس پوسٹ کی تحقیقات کر رہی ہیں کہ کیا واقعی شبھم رامیشور لونکر کا بشنوئی گینگ سے تعلق ہے۔
شبھم رامیشور لونکر نامی فیس بُک اکاؤنٹ سے کی گئی پوسٹ میں قتل کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے دھمکی بھی دی گئی ہے کہ بابا صدیق کو سلمان خان سے دوستی کی وجہ سے قتل کیا گیا ہے اور مستقبل میں جو بھارتی اداکار کی مدد کرے گا اسے بھی اسی طرح موت کے گھاٹ اتار دیا جائے گا۔