ایک نئی تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ خون کی اقسام کے ذریعے یہ پتہ لگایا جا سکتا ہے کہ کس انسان کے فالج سے متاثر ہونے کے کتنے فیصد امکانات ہیں؟
یہ نئی تحقیق امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی جرنل میں شائع ہوئی ہے جس کے نتائج میں بلڈ گروپ اور فالج کے ابتدائی خطرات کے درمیان واضح تعلق پایا گیا ہے۔
اس حوالے سے تحقیق کے سرابرہ ڈاکٹر کلیئر جوناس کا کہنا ہے کہ زیادہ تر فالج بڑی عمر کے لوگوں کو ہوتا ہے اور اس کی وجہ عام طور پر ہائی بلڈ پریشر، شریانوں کا سخت ہو جانا یا ایٹریل فیبریلیشن ہوتی ہے لیکن اگر کم عمر افراد فالج سے متاثر ہوں تو اس کی وجہ معلوم نہ ہونے کے باعث کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس لیے اس تحقیق میں تقریباً 17 ہزار ایسے افراد کے خون کی اقسام کا جینیاتی تجزیہ کیا گیا جنہیں فالج ہوا تھا۔
ڈاکٹر کلیئر جوناس نے بتایا کہ فالج سے متاثرہ افراد کے خون کی اقسام کے تجزیے کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ بلڈ گروپ اے (A) والے افراد کے 18 سے 60 سال کی عمر میں فالج سے متاثر ہونے کا خطرہ سب سے زیادہ ہے، دوسرے نمبر پر بلڈ گروپ بی(B) اور بلڈ گروپ (AB) والے افراد ہیں جبکہ بلڈ گروپ او (O) والے افراد کے فالج سے متاثر ہونے کا خطرہ سب سے کم ہے۔
اُنہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ ہم ابھی تک یہ نہیں جانتے کہ بلڈ گروپ اے (A) والے افراد کے فالج سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ کیوں ہے، جس سے یہ بات واضح ہے کہ ہم ابھی تک ابتدائی مراحل میں فالج جیسے مرض سے بچاؤ کے لیے تیار نہیں ہیں۔