صحت کے تین مسائل فیٹی لیور (جگر کی چربی) کی بیماری سے ہونے والی اموات کے خطرے کو بڑھانے سے منسلک ہیں۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق جو لوگ فیٹی لیور کی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں، اگر انھیں تین میں سے کوئی ایک بھی صحت کا مسئلہ ہو تو وقت سے پہلے موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
محققین کی یہ رپورٹ بدھ کو جرنل کلینیکل گیسٹرواینٹرولوجی اینڈ ہیپاٹولوجی میں رپورٹ ہوئی ہے۔ اسکے مطابق صحت کے ان مسائل میں بلند فشار خون (ہائی بلڈ پریشر)، ذیابیطس (شوگر) اور ایچ ڈی ایل کی کمی (ایچ ڈی ایل اچھا کولیسٹرول ہوتا ہے) جگر کی چربی والی بیماری میں مبتلا افراد کے لیے موت کے خطرے کو بڑھا دیتی ہیں۔
محققین کے مطابق اہم بات یہ ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کا جگر کی بیماریوں سے ہونیوالی اموات کے خطرے کو بڑھانے سے گہرا تعلق ہے۔
اس تحقیق کے سربراہ اور یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کے ٹرانسپلانٹ ہیپاٹولوجی کے ڈاکٹر میتھیو ڈیوکوچ نے ایک نیوز ریلیز میں اس حوالے سے بتایا کہ عام خیال یہ تھا کہ فیٹی لیور کے مریضوں کے لیے ذیابیطس ایک بڑا صحت کا مسئلہ ہے جو کہ ایک کلیدی نکتہ ہے۔
محققین نے بیک گراؤنڈ نوٹ میں کہا کہ دنیا کی ایک تہائی سے زیادہ آبادی فیٹی لیور کی بیماری، جسے میٹابولک ڈائس فنکشن ایسوسی ایٹڈ اسٹیٹوٹک لیور ڈیزیز یا (ایم اے ایس ایل ڈی) بھی کہا جاتا ہے، میں مبتلا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ بیماری اس وقت ہوتی ہے جب لیور میں چربی جمع ہونا شروع ہوتی ہے جس کی وجہ سے ٹشوز تباہ اور جگر پر داغ پڑجاتے ہیں۔ یہ عموماً پانچ دیگر صحت کے مسائل میں سے ایک یا ایک سے زیادہ کے ساتھ منسلک ہوتی ہے۔ جن میں موٹاپا، ٹائپ 2 ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، خون میں شوگر کی زیادتی اور ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کی کم مقدار کی وجہ سے ہوتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کیلئے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔