لاکھوں افراد روزانہ کی بنیاد پر ایک ایسی غلطی کرتے ہیں جس کی وجہ سے پنکریاٹک (لبلبے) کا کینسر ہونے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق لوگوں کے منہ کے اندر 27 ایسے بیکٹریا اور فنگی پائے جاتے ہیں جس کا تعلق اس بیماری کے خطرات کو ساڑھے تین گنا تک بڑھاتا ہے۔ یہ لوگوں کے لیے ایک یاد دہانی ہے کہ وہ اپنے دانت پابندی کے ساتھ برش سے صاف کریں اور ٹوتھ فلاسنگ کے طریقہ کار کو اپنے معمولات کا حصہ بنائیں۔
ماہرین پہلے ہی کہتے رہے ہیں کہ جن لوگوں کی دانتوں کی صحت خراب ہوتی ہے، وہ لبلبے کے کینسر (پینکریاٹک کینسر) کا زیادہ شکار ہوتے ہیں اور حال ہی میں انہوں نے یہ دریافت کیا ہے کہ نگلا گیا لعاب دہن جراثیم کو لبلبے تک لے جا سکتا ہے۔
نیو یارک کے ایک اکیڈمک میڈیکل سینٹر اور اسپتال، این وائی یو لینگون ہیلتھ میں کی گئی ایک نئی تحقیق، جو جاما اونکولوجی جنرل میں شائع ہوئی ہے، میں اس حوالے سے مزید معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
اس تحقیق کے سینئر شریک مصنف این وائی یو گروسمین اسکول آف میڈیسن کے ایک پروفیسر رچرڈ ہائز نے بتایا کہ یہ بات پہلے سے زیادہ واضح ہوچکی ہے کہ دانتوں کو برش کرنا اور فلاس کرنا نہ صرف مسوڑھوں کی بیماری سے بچاؤ میں مددگار ہو سکتا ہے بلکہ کینسر سے بھی محفوظ رکھ سکتا ہے۔
اس تحقیق کے دوران ماہرین نے ایک لاکھ 22 ہزار مرد اور خواتین کے لعاب دہن کے جینیاتی میک اپ کا تجزیہ کیا اور مسلسل ان افراد کا نو سال تک فالو اپ لیا۔ جس سے منہ میں موجود تین اورل بیکٹریل پیریوڈونٹل پیتھوجینز کا پتہ چلا، جنکا لبلبے کے کینسر کے خطرات کو بڑھانے سے تعلق تھا۔