• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

غزہ میں خوراک کی قیمتیں آسمان پر، صرف ایک کلو آٹا 11 ہزار پاکستانی روپے سے زائد

کولاج فوٹو: سوشل میڈیا
کولاج فوٹو: سوشل میڈیا

دو ہفتوں سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور اسرائیل نے شمالی غزہ میں تقریباً تمام غذائی امداد روک دی ہے، جس کے نتیجے میں وہاں رہنے والے تقریباً 4 لاکھ فلسطینی بھوک سے مرنے کے قریب پہنچ چکے۔ اقوامِ متحدہ کے اندازوں کے مطابق صورتحال تشویشناک حد تک بگڑ چکی ہے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں اور زبردستی نقل مکانی کے احکامات کے باعث خوراک کی تقسیم کے مراکز، کچن اور بیکریاں بند ہوچکی ہیں۔ شمالی غزہ میں عالمی خوراک پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے تعاون سے چلنے والی واحد بیکری پر اسرائیلی بمباری کے بعد آگ لگ گئی، جس کے بعد وہاں کوئی بیکری فعال نہیں رہی۔

غزہ میں خوراک کی شدید قلت پورے غزہ میں 21 لاکھ 50 ہزار افراد یعنی 96 فیصد آبادی شدید غذائی قلت کا سامنا کر رہی ہے جبکہ ہر پانچ میں سے ایک فرد قحط کے قریب ہے۔

غزہ کی زیادہ تر آبادی کے پاس بنیادی ضروریات خریدنے کے وسائل تک نہیں ہیں اور وہ خیراتی کچن اور امدادی تقسیم کے مراکز پر انحصار کر رہی ہے۔

اکثر لوگ اپنی ملازمتیں کھو چکے ہیں کیونکہ اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ کی معیشت مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے۔ ان کے پاس جو بھی نقدی یا سامان موجود تھا وہ اب تقریباً ختم ہوچکا ہے۔

غزہ میں خوراک کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ آٹے کی قیمت میں بےحد اضافہ ہو چکا ہے۔ جنوبی غزہ میں 25 کلوگرام آٹے کا تھیلا 150 ڈالر جبکہ شمالی غزہ میں یہ قیمت ایک ہزار ڈالر یعنی 2 لاکھ 70 ہزار پاکستانی روپے تک پہنچ چکی ہے۔

جنگ سے پہلے ایک درجن انڈوں کی قیمت 3.50 ڈالر تھی لیکن اب جنوبی غزہ میں انڈوں کی قیمت 32 ڈالر اور شمالی غزہ میں تقریباً 73 ڈالر ہو چکی ہے۔

غیر ڈیری پاؤڈر دودھ شمالی غزہ میں ایک چمچ کے حساب سے ایک ڈالر جبکہ ایک کلوگرام کی قیمت 124 ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ شمالی غزہ میں بچوں کے لیے فارمولہ دودھ تقریباً نایاب ہو چکا ہے اور جنوبی غزہ میں اس کی قیمت 15 ڈالر فی ٹن ہے جبکہ ایک ٹن کی اوسط مقدار 350 گرام ہوتی ہے۔

تازہ سبزیاں جیسے کھیرے اور ٹماٹر بھی انتہائی مہنگے ہو چکے ہیں کیونکہ اسرائیلی حملوں نے غزہ کی زیادہ تر زراعت، کھیتوں اور گرین ہاؤسز کو تباہ کر دیا ہے۔

جنگ سے پہلے اور بعد کی سیٹلائٹ تصاویر میں بیت لاہیہ کے کھیتوں پر گاڑیوں کے نشانات دکھائی دے رہے ہیں جو کبھی اپنے رسیلے اسٹرابیری کے لیے مشہور تھا، جسے مقامی لوگ محبت سے "سرخ سونا" کہتے تھے۔

غزہ میں خوراک کی شدید قلت اور بڑھتی ہوئی قیمتیں وہاں کی آبادی کو بدترین بھوک اور قحط کی جانب دھکیل رہی ہیں۔ عالمی امداد اور فوری اقدامات کے بغیر غزہ میں انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید
خاص رپورٹ سے مزید