سندھ انفیکشس ڈیزیز اسپتال کے عملے کی خناق سے متاثر ہونے کی خبر کو بے بنیاد قرار دے دیا گیا۔
اس حوالے سے سندھ انفیکشس ڈیزیز اسپتال کے حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال اسپتال کے عملے کے خناق سے متاثر ہونے کی خبر بے بنیاد ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اسپتال کے تمام عملے کو بوسٹر ڈوز لگے ہوئے ہیں، خناق سے اسٹاف ممبر کے متاثر ہونے کا واقعہ 2 سال قبل کا ہے۔
دوسری جانب محکمۂ صحت سندھ کے ترجمان نے کہا ہے کہ محکمۂ صحت سندھ نے پہلے بھی خناق کے بڑھتے کیسز اور اس سے اموات کی خبروں کی تردید کی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ خناق سے متعلق اعداد و شمار بھی غلط بتائے گئے تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سعید قریشی نے کہا تھا کہ سندھ انفیکشس ڈیزیز اسپتال کے طبی عملے کو خناق کا بوسٹر لگوا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ کچھ عرصہ قبل سندھ انفیکشس ڈیزیز اسپتال کا ایک فرد خناق سے متاثر ہوا ہے، بچوں کے ساتھ بالغ افراد بھی خناق کی بیماری کا شکار ہو رہے ہیں۔