• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیل نے یحییٰ سنوار کو قتل کرنے کی کھلے عام دھمکیاں دی تھیں


یحییٰ سنوار : فوٹو فائل
یحییٰ سنوار : فوٹو فائل

اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی کےجبالیا کیمپ پر بمباری کرکے حماس کے نئے سربراہ یحییٰ سنوار کو شہید کردیا، صہیونی فوج نے گزشتہ ہفتے انہیں قتل کرنے کی کھلے عام دھمکیاں دی تھیں۔

9 اکتوبر کو غزہ میں اسرائیل کی جانب سے فلائرز گرائے گئے تھے، جس میں حماس رہنما یحییٰ سنوار کو دھمکی دی گئی تھی۔

اسرائیل نے غزہ میں گرائے جانیوالے فلائرز میں لکھا تھا کہ حماس رہنما یحییٰ سنوار کی قسمت بھی حزب اللّٰہ کے سربراہوں جیسی ہوگی۔

فلائرز میں حزب اللّٰہ سربراہ حسن نصراللّٰہ کے حوالے کے ساتھ یحییٰ سنوار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ کوئی سرنگ بہت گہری نہیں ہوتی سنوار، سید حسن سے پوچھ لو۔

یاد رہے کہ غزہ میں پیدا ہونے والے یحییٰ سنوار نے تقریباً ایک چوتھائی صدی اسرائیل میں عمر قید کی سزا کاٹی۔ ان کو 1980 کی دہائی کے آخر میں اسرائیلی فوجیوں اور مشتبہ فلسطینی مخبروں کے قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

جیل میں انہوں نے حماس کی صفوں میں ترقی کی، عبرانی زبان سیکھی اور اپنے اسرائیلی جیلروں کا مطالعہ کیا اور حماس کے قیدی جنگجوؤں میں ایک اہم شخصیت بن گئے تھے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید