حماس کے سیاسی رہنما یحییٰ سنوار نے آخری وقت تک اسرائیلی فوج کا مقابلہ کیا، شہادت کے وقت وہ جس صوفے پر بیٹھے تھے اس کی تصویر بھی سامنے آگئی ہے۔
اسرائیلی فورس نے غزہ کی ایک عمارت کے ملبے کے ڈھیر کے بیچوں بیچ سے ڈرون کی فوٹیج جاری کی تھی، جس سے متعلق دعویٰ کیا گیا تھا کہ بمباری کے سبب تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے کے ڈھیر کے درمیان ایک شخص اکیلا شدید زخمی حالت میں موجود ہے، جس کا بازو متاثر ہوا ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ مذکورہ شخص حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار ہیں اور ویڈیو ان کی شہادت سے قبل آخری لمحات کی ہے، وہ دھول مٹی میں ایک صوفے پر بیٹھے ہوئے تھے، جبکہ ان کا سر اور چہرہ کپڑے سے ڈھکا ہوا تھا۔
جوں ہی ویڈیو ریکارڈنگ کرنے والا ڈرون ان کے قریب آتا ہے وہ ایک لکڑی کی چھڑی اس کی جانب پھینکتے ہیں، جس سے ڈرون پیچھے ہٹ جاتا ہے۔
تاہم اب اسماعیل ہنیہ شہید کی بہو ایناس ہنیہ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اس صوفے کی تصویر شیئر کردی ہے۔
اپنے اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی تصویر کے کیپشن میں اسماعیل ہنیہ کی بہو نے لکھا کہ ’ایک گھریلو خاتون فخر کے ساتھ وہ صوفہ دکھا رہی ہے جس پر وہ عظیم شخص یحییٰ سنوار بیٹھے ہوئے تھے۔
ایناس ہنیہ نے مزید لکھا کہ ہاں، اللّٰہ کی قسم، یہ ایک رشک کرنے والی بات ہے، اس گھر کے مالکوں پر رشک آتا ہے، اللّٰہ آپ کی حفاظت کرے اور آپ کو ہمیشہ آپ کے اس گھر میں سلامت رکھے جس پر آپ کو ہمیشہ فخر ہوگا۔
یاد رہے کہ 31 جولائی 2024 کو ایران میں ایک حملے میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد یحییٰ سنوار کو حماس کا نیا سربراہ منتخب کیا گیا تھا۔