پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم میں 4 سے 5 اراکین ہمارے خلاف استعمال کیے گئے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ مرکزی رہنماؤں پر عدم اعتماد کی کوئی بات نہیں ہے، آئینی ترامیم زبردستی کرائی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم سے ہارس ٹریڈنگ کو معزز شکل دی گئی ہے، پارٹی نے پارلیمانی کمیٹی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شبلی فراز کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم پر ہمارے شدید تحفظات ہیں، آئینی ترامیم سےانصاف کے نظام کو ہلا کر رکھ دیا گیا، ترامیم سے عدالیہ کو مقننہ کے ذریعے تابع کر دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے مزید کہا کہ ججز کی تقرری پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے کرنا عدالیہ میں مداخلت ہے، آئینی ترامیم سے عدالیہ کی آزادی برقرار نہیں رہے گی، حکمراں سمجھتے ہیں کہ ہمیشہ رہیں گے، مستقبل کی حکومت مرضی کے ججز تعینات کرے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بانئ پی ٹی آئی نے سیاسی امور کے لیے ہمیں بلایا ہے، ضمانت کرانے آئے ہیں، ضمانت کے بعد ان سے ملنے کی کوشش کروں گا۔