• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گوشت کی اسمگلنگ دگنی ہوگئی، فارمرز کو شدید بحران کا سامنا، کارروائی کے لیے حکومت پر دباؤ

لندن (پی اے) برطانیہ میں گزشتہ ایک سال کے دوران گوشت کی اسمگلنگ کی شرح دگنی ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے فارمرز کو شدید بحران کا سامنا ہے اور یہ اسمگلنگ روکنے کیلئے کارروائی کیلئے حکومت پر دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔ گوشت کی اسمگلنگ کے حوالے سے دستیاب ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ کم گاڑیوں کے ذریعہ زیادہ مقدار میں گوشت ملک میں لایا جا رہا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ اسمگلنگ منظم انداز میں کی جا رہی ہے۔ برطانیہ میں گوشت کی اسمگلنگ غیر قانونی ہے اور اس طرح لائے جانے والے گوشت کی عام طورپر مناسب چیکنگ بھی نہیں ہوپاتی کہ یہ گوشت جراثیم سے پاک ہے یا نہیں؟ گزشتہ موسم گرما سے پورے یورپ میں افریقہ کا انتہائی مہلک سوائن فلو پھیلا ہوا ہے، فارمرز اور ارکان پارلیمنٹ نے چانسلر سے کہا ہے کہ وہ اگلے ہفتے پیش کئے جانے والے بجٹ میں سرحدوں پر کنٹرول کو مزید سخت کرنے کیلئے فنڈ رکھیں تاکہ بیماریوں کو برطانیہ میں داخل ہونے سے روکا جاسکے۔ نیشنل فارمرز یونین کے صدر کا کہنا ہے کہ انھیں یقین نہیں کہ حکومت ضروری اقدامات کرسکے گی۔ انھوں نے کہا کہ لیبر پارٹی کے منشور میں لکھا ہوا ہے کہ فوڈ سیکورٹی نیشنل سیکورٹی ہے، اب وقت آگیا ہے کہ کاغذ پر لکھے گئے ان الفاظ کو عملی جامہ پہنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ جغرافیائی و سیاسی غیر یقینی کے ماحول میں ہمیں اپنے عوام کی ضرورت کے مطابق خوراک پیدا کرنے کے قابل ہونا چاہئے، سیاسی طورپر بھی ایسا کرنا ضروری ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ضبط کئےجانے والے گوشت کا بڑا حصہ بڑے گوشت پر مشتل ہوتا ہے، تاہم اس میں گائے، خنزیر اور بکرے کے گوشت کی شرح کیا ہے، یہ معلوم نہیں ہوسکا۔ جانوروں کے ڈاکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے کنزرویٹو پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر نیل ہڈسن نے بھی بارڈر اور ہیلتھ اتھارٹیز کو زیادہ فنڈز دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر افریقی سوائن فلو برطانیہ میں آگیا تو منہ اور کھر کی بیماری سب کو لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ انہوں نے 2.8بلین پونڈ کے خرچ سے برطانیہ کی جانوروں اور پلانٹ سے متعلق ہیلتھ ایجنسی کی مکمل تنظیم نو کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اندازہ ہےکہ یہ بہت بڑی رقم ہے لیکن مستقبل میں آنے والی تباہی کی روک تھام کیلئے رقم خرچ کرنا ضروری ہے۔ ا طلاعات کے مطابق ماحولیات، فوڈ اور دیہی امور کے محکمے نے حالیہ ہفتوں کے دوران اس مسئلے پر فارم مالکان کے نمائندوں سے دو ملاقاتیں کی ہیں لیکن نقادوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے مزید غیر قانونی گوشت برطانیہ لانے کا راستہ کھلا چھوڑ دیا ہے۔ عام انتخابات سے قبل اس بات کا جائزہ لینے کیلئے سسٹم کام کررہا ہے یا نہیں قائم کی گئی پارلیمنٹ کی ماحولیات سے متعلق سیلکٹ کمیٹی کا اجلاس اس سال کے شروع میں بلایا گیا تھا۔ ڈاکٹر ہڈسن کا کہنا ہے حکومت نے اگست میں ڈوور پورٹ پر چیکنگ کیلئے 3.5 بلین پونڈ کا فنڈ فراہم کیا تھا لیکن چھوٹے پورٹس کیلئے کوئی اضافی رقم نہیں دی گئی۔ حکومت کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں افریقی سوائن فلو کبھی نہیں پھیلا اور اب بھی اسے نہیں پھیلنے دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس خطرے سے نمٹنے کیلئے سخت امپورٹ کنٹرول اقدام کئے گئے ہیں، جس میں ذاتی طور پر خنزیر کی درآمد شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بارڈر کنٹرول کے اقدمات پر سختی سے عملدآمد کو یقینی بنانے کیلئے پورٹ کی ہیلتھ اتھارٹیز اور بارڈر فورس کے قریبی تعاون سے اقدامات کررہی ہے۔

یورپ سے سے مزید