اسرائیلی پارلیمنٹ نے اقوامِ متحدہ کی ریلیف ایجنسی انروا پر پابندی کا بل منظور کر لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے اسرائیلی حکام اور ریلیف ایجنسی کے درمیان روابط پر پابندی لگا دی گئی۔
اسرائیلی پارلیمنٹ نے انروا سے تعلقات منقطع کرنے اور اسے دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی بھی منظوری دے دی۔
اسرائیلی پارلیمنٹ نے انروا کے عملے کو حاصل استثنیٰ کو بھی ختم کرنے کی منظوری دی۔
اس سے قبل ایک اور بل میں ایجنسی کی اسرائیل میں تمام سرگرمیوں پر پابندی کی منظوری دی گئی تھی۔
اس حوالے سے انروا کے چیف فلپ لازارینی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی پابندی فلسطینیوں کے مصائب کو مزید گہرا کرے گی، خاص طور غزہ کے لوگوں کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ انروا کے خلاف اسرائیلی پارلیمنٹ کی ووٹنگ سے خطرناک مثال قائم ہوئی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں ابھی اور مستقبل میں پائیدار انسانی امداد دستیاب رہے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ انروا کے عملے کو اسرائیل کے خلاف دہشت گرد سرگرمیوں پر جوابدہ ہونا چاہیے۔