لندن (پی اے) بیرو ان فرنس میں ایٹمی آبدوز یں تیار کرنے والی شپ یارڈ کے BAE سسٹم میں آتشزدگی کے نتیجے میں کم از کم2 افراد شدید جھلس گئے، جنھیں ہسپتال پہنچایا گیا۔ آتشزدگی کا پتہ چلتے ہی بدھ کی صبح جی ایم ٹی کے مطابق 00:44بجے ایمرجنسی سروسز کو طلب کیا گیا، جن لوگوں کو ہسپتال پہنچایا گیا، ان کے بارے میں بتایا گیا کہ دھوئیں نگل جانے کی وجہ سے ان کی حالت غیر ہوگئی تھی۔ کمبریا پولیس کا کہنا ہے کہ ایٹمی تابکاری کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ڈیوون شائر ڈاک ہال اور سائیٹ کی بڑی عمارت کو خالی کرالیا گیا ہے اور اندر موجود تمام افراد کو باہر نکال لیا گیا ہے۔ علاقے کے رہائشی لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے گھروں کے دروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں۔ قریبی مچلسن برج کے قریب کی سڑک بھی آمدورفت کیلئے بند کردی گئی ہے۔ آتشزدگی کی وجہ سے فضا میں دھاتیں جلنے کی بو پھیل گئی ہے تاہم آگ پر مکمل طورپر قابو پالیا گیا ہے تاہم ڈیوون شائر ڈاک ہال کو کھلا رکھا گیا ہے تاکہ دھواں خارج ہوسکے۔ آتشزدگی کے بعد شفٹ پر آنے ملازمین میں اس بات پر بڑی کنفیوژن نظر آئی کہ سائٹ کا کون سا حصہ کھلا ہوا ہے اور انھیں کام پر جانا چاہئے یا نہیں؟۔ سوشل میڈیا پر زیرگردش تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک بلند وبالا سفید عمارت سے آگ کے شعلے اور دھواں نکل کر کم وبیش 6 ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ BAE سسٹم کے مطابق یہ ہال یورپ میں اپنی نوعیت کا دوسرا سب سے بڑا جہاز سازی کا کمپلیکس ہے، اس ہال میں تیار ہونے والے جہازوں میں 4وینگارڈ کلاس کی آبدوزیں شامل ہیں جو برطانیہ کے ٹرائیڈنٹ ایٹمی پروگرام کا حصہ ہیں۔ ٹرائیڈنٹ کلاس کی4نئی جوہری آبدوزیں اس وقت سائٹ پر تیارکی جا رہی ہیں اور 2030 کی دہائی کے اوائل میں وینگارڈ آبدوزوں کی جگہ لیں گی اور رائل نیوی کی 7 نئی جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوزوں میں سے آخری آبدوز بھی اسی مقام پر تیار کی جا رہی ہے۔