• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں غیرقانونی افراد کی آمد، عارضی رہائش گاہوں میں جگہ کم پڑگئی

مانچسٹر (ہارون مرزا) برطانیہ میں وسیع پیمانے پر غیر قانونی مہاجرین کی نقل مکانی اوران کیلئے عارضی رہائش گاہوں کی جگہ کم پڑنے کے باعث لیبر حکومت مستقبل قریب میں مزید پناہ گاہیں کھولنے پر مجبورہو سکتی ہے۔ برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ چھ برس کے دوران تقریبا ڈیڑھ لاکھ سے زائد تارکین وطن غیر قانونی طریقے سے انگلش چینل عبورکر کے برطانیہ میں داخل ہو چکے ہیں ٹیکس دہندگان کی رقوم سے ان غیر قانونی تارکین وطن پر یومیہ ملینز پائونڈز خرچ ہورہے ہیں کینٹ میں مانسٹن کی پناہ گاہ خطرناک حد سے بھر چکی ہے جس کے نتیجے میں تارکین وطن میں بیماری اور تشدد کے واقعات دیکھنے میں آرہے ہیں۔ ہوم آفس کا کہنا ہے کہ وہ زیر التوا 87217دعوئوں پر کارروائی کرے گا،رواں سال اب تک کُل 28645افراد نے چینل عبور کیا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً آٹھ فیصد زیادہ ہے کراسنگ میں کم از کم 55افراد مختلف واقعات میں ہلاک ہو چکے ہیں ۔ ہوم آفس ترجمان کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کو غیر معمولی دباؤ کے تحت پناہ کا نظام وراثت میں ملا، ہزاروں افراد اپنے دعوئوں پر کارروائی کئے بغیر بیک لاگ میں پھنس گئے ،ہم نے اسائلم پروسیسنگ کو دوبارہ شروع کرنے کیلئے فوری کارروائی کیہم پناہ کے متلاشیوں کیلئے ہوٹلز کے استعمال کو ختم کرنے کیلئے پوری طرح پُرعزم ہیں۔

یورپ سے سے مزید