لندن (سعید نیازی) فرانس سے سمندر کے راستے برطانیہ میں غیرقانونی طریقے سے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے آنے والوں کے حوالے سے اکتوبر کا مہینہ انتہائی مصروف رہا، اس ماہ میں 5 ہزار سے زائد افراد برطانیہ میں داخل ہوئے۔ ہوم آفس کے اعدادوشمار کے مطابق جمعرات کو پانچ کشتیوں کے ذریعے 230 افراد برطانیہ پہنچے جس کے بعد اکتوبر میں غیرقانونی طور پر برطانیہ آنے والوں کی تعداد 5,417 تک پہنچی۔ بدھ کو اس مہینے میں ایک شخص کی ہلاکت کے بعد مجموعی تعداد 10 ہوئی جبکہ رواں برس سمندر کا خطرناک راستہ عبور کرنے کی کوشش میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے مطابق 11 مزید تارکین وطن کی اموات ریکارڈ کی گئیں ان میں وہ لوگ شامل ہیں جس ساحلوں کے قریب سڑکوں اور نہروں پر مردہ پائے گئے۔ رواں برس سمندر کے راستے آنے والوں کی مجموعی تعداد 30,661 تک جا پہنچی ہے۔ یہ گزشتہ برس کے اس عرصہ کے دوران 15 فیصد زائد اور 2022 کے مقابلے میں 23 فیصد کم ہے۔ جبکہ 2018 میں اس حوالے سے ریکارڈ مرتب کئے جانے کے بعد اب تک 145,000 تارکین وطن آچکےہیں۔ ہوم آفس کے ترجمان نے کہا ہے کہ چھوٹی کشتیوں کے ذریعے آنے والے افراد کو روکنا چاہتے ہیں جس سے لوگوں کی جان کو خطرہ اور ہماری سرحدی سلامتی کمزور ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کو اپنے پیسوں سے مطلب ہوتا ہے انہیں اس کی پروا نہیں کہ کوئی جئے یا مرے، ان کے کاروباری ماڈل کو ختم کرنے اور انہیں انصاف کے کٹہرے تک لانے کیلئے ہرممکن اقدام کیا جائے گا۔