کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ “میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا ،بیرسٹر محمد علی سیف نےکہا ہے کہ اسٹبلشمنٹ سے رابطے ہیں ، ڈیل نہیں دونوں طرف سے مفاہمت ہوئی ہے،ہدف یہی ہے کہ عمران خان کو رہا کروایا جائے، ان کو جیل سے نکال کر ایک نارمل سیاسی زندگی میں لایا جائے،مقدمات بنانے والوں کو پتہ چل گیا ہے کہ بے بنیاد کیسز بنانے کا کوئی فائدہ نہیں،آئین و قانون کے دائرے میں جدوجہد جاری رکھیں گے،سابق چیئرمین نجکاری کمیشن، محمد زبیر نےکہا کہ پی آئی اے کا علامتی طو رپر بہت بڑا نام ہے عام پاکستانی اور بین الاقوامی برادری بھی جانتی ہے۔یہ صرف نجکاری کا معاملہ نہیں تھاغیرملکی سرمایہ کاری کا بھی معاملہ تھا،پی آئی اے اگر پرائیوٹائز ہوتا ہے اس کا فائدہ پاکستانی عوام کو ہوگا۔مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا ،بیرسٹر محمد علی سیف نےکہا کہ ہدف یہی ہے کہ عمران خان کو رہا کروایا جائے۔ ان کو جیل سے نکال کر ایک نارمل سیاسی زندگی میں لایا جائے۔ یہ ان کاجمہوری آئینی اور انسانی حق بھی ہے۔ یہ کوئی ایسا مطالبہ نہیں ہے جس سے کسی کو خدشہ یا خطرہ لاحق ہو۔اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے جو بھی راستہ اختیار کیا جائے گاوہ اسی ٹارگٹ اور نیت کے ساتھ کیا جائے گاکہ ہم عمران خان کو غیر قانونی حراست سے چھٹکارا دلوائیں۔احتجاجی سلسلہ تو ابھی تک جاری ہے ہم نے اس کے حتمی خاتمے کا اعلان نہیں کیا ہے۔ساتھ ہی ساتھ جن لوگوں کے ساتھ بھی ہم سمجھتے ہیں کہ وہ جمہوریت کو دوبارہ سے اپنے راستے پر گامزن کرنے کے سلسلے میں کوئی کردار ادا کرسکتے ہیں تو ان لوگوں کے ساتھ ہمارے رابطے ہیں۔بیرسٹر سیف کی اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کی تصدیق،جمہوریت کو راہ پر لاسکنے والوں سے رابطہ ہے۔ اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام فریقوں سے انڈر اسٹینڈنگ چاہتے ہیں۔مقصد ہے بانی اور دیگر رہنما رہا ہوسکیں۔ پی ٹی آئی کا ہدف ڈیل نہیں ہے ۔ کیسز بنانیو الوں کو خود سمجھ آگیا ہے۔اسی لئے بشریٰ بی بی کی رہائی کے بعد کیس نہیں بنائے۔اسٹیبلشمنٹ سے بھی رابطے ہیں پاکستان میں اس بات سے کوئی بھی انکار نہیں کرسکتا کہ اسٹیبلشمنٹ کا تمام معاملات میں ایک اہم کردار ہے ۔