لوٹن (شہزاد علی ) برطانیہ کی کشمیری کمیونٹی کے رکن بیرسٹر محمد آصف خان نے پاکستانی اور آزاد جموں و کشمیر کے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ میرپور آزاد جموں و کشمیر میں بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قیام کا مطالبہ کرنے والی پٹیشن کی حمایت کریں۔ یہ اقدام آزاد جموں و کشمیر کے رہائشیوں کی بڑھتی ہوئی مانگ کی عکاسی کرتا ہے ۔ پٹیشن کو مقامی کمیونٹی اور عالمی کشمیری باشندوں کی طرف سے نمایاں حمایت حاصل ہوئی ہے جس میں ضروری سفری راستوں کے قیام، سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور بیرون ملک مقیم کمیونٹیز کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے میں جدید ہوائی اڈے کے اہم کردار پر زور دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ میرپور کا ہوائی اڈہ براہ راست راستے فراہم کرے گا جس سے خاندانوں کو بین الاقوامی سرحدوں کے پار قریبی روابط برقرار رکھنے میں مدد ملے گی ۔ہوائی اڈے کا قیام غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا، سیاحت اور تجارت کو فروغ دے گا، مقامی آبادی کے لیے روزگار کے مواقع اور مالی فوائد پیدا ہوں گے۔ میرپور کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ خطے کو عالمی برادریوں سے جوڑ دے گا، ثقافتی تبادلے کو فروغ دے گا اور بین الاقوامی امور میں آزاد جموں و کشمیر کی شمولیت کو بڑھا سکے گا۔ پٹیشن میں راولاکوٹ اور مظفرآباد میں بھی بین الاقوامی سطح کے ائرپورٹ بنانے کی وکالت کی گئی ہے جس میں AJK کی رسائی اور اقتصادی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کردہ سہولیات کے ایک جامع نیٹ ورک کا تصور پیش کیا گیا ہے۔ مزید برآں میرپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) میں ضم کرنے کی تجویز ہے، کیونکہ اس منصوبے کے حمایتی اس منصوبے کو پائیدار علاقائی ترقی کے لیے اہم سمجھتے ہیں۔ بیرسٹر محمدآصف خان نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے رہائشی اس اقدام میں بنیادی اسٹیک ہولڈرز ہیں، انہوں نے کہا کہ ہوائی اڈے کی کامیابی ہماری متنوع کمیونٹی کے ورثے اور امنگوں کا احترام کرتے ہوئے ہمارے مستقبل پر گہرا اثر ڈالے گی۔