لندن (پی اے) اکثریت کا خیال ہے کہ نرسوں اور دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کو کافی معاوضہ نہیں دیا جاتا ہے۔ ایک سروے سے پتا چلا ہے کہ برطانیہ میں لوگوں کی اکثریت کا خیال ہے کہ نرسوں اور نگہداشت کے کارکنوں کو اب بھی کافی تنخواہ نہیں دی جاتی ہے۔ 1,053برطانوی بالغوں کا سروے، جو خصوصی طور پر پی اے نیوز ایجنسی کیلئے کیا گیا، اس سے پتہ چلا کہ 71 فیصد سمجھتے ہیں کہ نگہداشت کے کارکنوں کو بہت کم تنخواہ دی گئی، جو کہ اپریل 2023سے 8فیصد زیادہ ہے۔ تقریباً 20فیصد نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ انہیں صحیح رقم ادا کی گئی ہے جبکہ صرف 3فیصدنے بتایا کہ دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کو بہت زیادہ ادائیگی کی جاتی ہے۔ تقریباً 60فیصد لوگوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے خیال میں نرسوں کو بہت کم تنخواہ دی جاتی ہے، پچھلے اپریل سے 3فیصد زیادہ۔ تاہم ایک چوتھائی سے زیادہ (28فیصد) نے کہا کہ انہیں صحیح رقم ادا کی جاتی ہے اور 5فیصد نے کہا کہ انہیں بہت زیادہ ادائیگی کی جاتی ہے۔ پچھلے مہینے انگلینڈ میں رائل کالج آف نرسنگ (آر سی این) کے اراکین نے دو تہائی کے 5.5فیصد اضافے کے حکومتی ایوارڈ کو مسترد کر دیا۔ پے ایوارڈ کا اعلان چانسلر نے جولائی کے آخر میں لیبر کے عام انتخابات جیتنے کے فوراً بعد کیا تھا۔ آئپسوس کی طرف سے سروے کئے گئے لوگوں میں سے کچھ 41فیصد نے کہا کہ نرسوں کا پیشکش کو مسترد کرنا درست تھا جبکہ 29نے کہا کہ یہ غلط فیصلہ تھا۔ آر سی این کے جنرل سیکرٹری اور چیف ایگزیکٹیو پروفیسر نکولا رینجر نے کہا کہ عوام کا کہنا درست ہے کہ نرسنگ سٹاف کو بہت کم تنخواہ دی جاتی ہے اور اسی وجہ سے انہوں نے حکومت کے تنخواہ کے ایوارڈ کو مسترد کر دیا۔ ہمارا پیشہ انتہائی ہنر مند ہے اور ہم مریضوں کی زیادہ تر دیکھ بھال فراہم کرتے ہیں لیکن ہماری مناسب قدر نہیں کی جاتی۔ مسترد ہونے کا اعلان کرتے وقت آر سی این نے کہا کہ اس کا ووٹ مزید ہڑتالوں کے لئے نہیں تھا، جس میں یونین کو مزید صنعتی کارروائی کی اجازت دینے کے لئے قانونی پوسٹل بیلٹ کے انعقاد کی ضرورت ہے۔ نرسوں نے تنخواہ پر حکومت کے ساتھ تنازعہ میں دسمبر 2022 اور 2023 میں ہڑتالیں کیں۔ آئپسوس پول کے مطابق اگر مستقبل میں واک آؤٹ ہونے کی صورت میں وہ نرسوں کی حمایت کریں گے تو برطانوی اس بات پر منقسم ہیں۔ 38 فیصد نے کہا کہ وہ ہڑتال پر جانے والی نرسوں کی حمایت کریں گے، اگر حکومت انہیں مستقبل میں زیادہ تنخواہوں میں اضافے کی پیشکش نہیں کرتی ہے جبکہ اسی تناسب نے کہا کہ وہ صنعتی کارروائی کی مخالفت کریں گے۔ پروفیسر رینجر نے مزید کہا کہ کوئی بھی میرے پیشے یا عوام میں نرسنگ سٹرائیک زیادہ دیکھنا نہیں چاہتا۔حکومت ایک تباہ شدہ این ایچ ایس میں اصلاح کرنا چاہتی ہے لیکن وہ نرسنگ کے بحران کو حل کئے بغیر ایسا نہیں کر سکتی۔ اگر نہیں تو این ایچ ایس اور سماجی نگہداشت کو غیر محفوظ عملے کی سطحوں کے ذریعے روکا جاتا رہے گا۔ یہ سروے اس وقت سامنے آیا ہے، جب آر سی این نے حکومت سے نرسوں کی تعلیم کے منہدم ماڈل کو ٹھیک کرنے پر زور دیا۔ یوکاس کے اعداد و شمار کی یونین کے تجزیئے سے پتہ چلا کہ نرس بننے کیلئے تعلیم حاصل کرنے والے افراد کی تعداد انگلینڈ کے ہر علاقے میں کم ہوئی۔ پروفیسر رینجر نے کہا کہ بہت زیادہ قرض اور مالی مدد کی کمی کا امکان مستقبل کی نرسوں کو روک رہا ہے، مریضوں کو انتہائی تربیت یافتہ نرسنگ پروفیشنلز کے بغیر چھوڑنے کا خطرہ ہے، جس کی انہیں اشد ضرورت ہے۔ نرسنگ ایک ناقابل یقین کیریئر ہے لیکن ٹوٹے ہوئے این ایچ ایس کو ٹھیک کرنے کے لئے حکومت کو نرس کے ٹوٹے ہوئے تعلیمی ماڈل کو ٹھیک کرنا چاہئے۔