وائٹ ہاؤس کی دوڑ میں ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ری پبلیکن صدارتی امیدوار کملا ہیرس میں کانٹے کا مقابلہ ہے۔
بعض امریکیوں نے قبل از وقت ووٹنگ میں اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرتے ہوئے ووٹ کاسٹ کر لیا ہے جبکہ بیشتر آج ہونے والی پولنگ میں ووٹ ڈالیں گے، لیکن آپ کو یہ جان کر حیرانی ہو گی کہ آج صرف زمین پر ہی نہیں بلکہ خلاء میں بھی ووٹ ڈالا جائے گا۔
جی ہاں! امریکی ادارے ناسا کے چند مٹھی بھر امریکی خلاء باز ایسے بھی ہیں جو اس وقت زمین سے 250 میل کی بلندی پر موجود ہیں، وہ امریکی 47 ویں صدر کے انتخاب کے لیے اپنا قیمتی ووٹ خلاء میں ہی کاسٹ کریں گے۔
خیال رہے کہ اس وقت بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) میں 4 امریکی خلاء باز موجود ہیں جو اپنا جمہوری حقِ رائے دہی خلائی اسٹیشن میں ہی استعمال کریں گے۔
ان خلاء بازوں میں 58 سالہ سنیتا ولیمز اور 61 سالہ بیری بوچ ولمور بھی شامل ہیں جو رواں سال 6 جون کو 8 روزہ مشن پر خلاء میں گئے تھے لیکن بوئنگ اسٹار لائنر اسپیس کرافٹ میں خرابی کے باعث انہیں اب 8 ماہ خلاء میں ہی گزارنے پڑ رہے ہیں، ان کی واپسی فروری 2025ء میں متوقع ہے۔
یہاں یہ واضح رہے کہ تقریباً گزشتہ 20 برسوں سے ناسا ایک منصوبے کے تحت خلاء بازوں کو خلاء سے ہی اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے کا موقع فراہم کر رہا ہے۔
1996ء کے صدارتی انتخابات میں خلاء باز جان بلاہا خلائی مشن پر ہونے کی وجہ سے اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کر سکے تھے، جس کے بعد اس مسئلے کو سنجیدگی سے دیکھا گیا اور 1997ء میں اس حوالے سے بل پاس کیا گیا۔
2004ء سے اب تمام امریکی صدارتی انتخابات میں خلاء باز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے اپنا ووٹ کاسٹ کرتے آ رہے ہیں، سوائے 2012ء کے کیونکہ اس وقت خلائی اسٹیشن پر جانے سے قبل خلاء باز نے قبل از وقت ووٹنگ کی سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنا ووٹ کاسٹ کیا تھا۔
خلاء میں ووٹ کاسٹ کرنے کا طریقہ عام الیکٹرانک ووٹنگ کی نسبت کافی پیچیدہ ہے تاہم اس سے قبل بھی خلاء باز خلائی اسٹیشن سے صدارتی انتخابات میں حصہ لے چکے ہیں۔
خلائی اسٹیشن اور ناسا کے درمیان رابطہ نیئر اسپیس نیٹ ورک کے ذریعے ہوتا ہے۔
خلاء بازوں کے الیکٹرانک بیلٹ بھی یہیں سے ہو کر گزرتے ہیں، خلاء باز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں اپنے الیکٹرانک بیلٹ کو پُر کرتے ہیں جسے ناسا کی جانب سے انکرپٹ کر کے خلائی اسٹیشن کے کمپیوٹر میں فیڈ کر دیا جاتا ہے۔
اس کمپیوٹر بیلٹ کو ناسا کے ٹریکنگ اینڈ ڈیٹا ریلے سیٹلائٹ سسٹم (ٹی ڈی آر ایس ایس) کے ذریعے نیو میکسیکو میں ناسا کی وائٹ سینڈز ٹیسٹ فیسلیٹی کو بھیجے گا، پھر وہاں سے یہ بیلٹ ہیوسٹن میں ناسا کے مشن کنٹرول کو بھیجا جائے گا۔
مشن کنٹرول اس بیلٹ کو الیکٹرانک ذریعے سے ہی خلاء باز کے کاؤنٹی کلرک کے دفتر کو بھیج دے گا، خلاء باز اور ان کے کاؤنٹی کلرک کے دفتر کے علاوہ بیلٹ کو کوئی اور نہیں دیکھ سکتا۔