• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہائیکورٹ، رفاہی پلاٹ پر قبضے کے خلاف ڈائریکٹر لینڈ کے ڈی اے و دیگر طلب

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے گلستان جوہر بلاک ون میں رفاہی پلاٹ پر قبضے کے خلاف درخواست پر آئندہ سماعت پر ڈائریکٹر لینڈ کے ڈی اے اور دیگر افسران کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ، عرفان بھٹہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ کے ڈی اے نے رفاہی پلاٹ کو رہائشی پلاٹ میں تبدیل کردیا ہے، عدالت نے کے ڈی اے وکیل سے استفسار کیا کہ یہ رہائشی پلاٹ کی سیریز میں نئے نمبر کہاں سے آگئے، چائنا کٹنگ کب ہوئی ہے؟ سلمان مجاہد بلوچ نے موقف اپنایا کہ چائنا کٹنگ شاید 2002 کے بعد شروع ہوئی، عدالت نے استفسار کیا کہ پھر یہ انگلش کٹنگ ہے یا پاکستان کٹنگ ہے یا کونسی کٹنگ ہے؟ وکیل نے کہا کہ ممکن ہے گوٹھ آباد کی کوئی کٹنگ ہو، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ رکن اسمبلی رہے ہیں، آپ کی معلومات زیادہ ہونی چاہیئں ، وکیل نے کہا کہ چائنا کٹنگ 2002 کے بعد شروع ہوئی، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تب حکومت کس کی تھی؟ سلمان مجاہد بلوچ نے کہا کہ تب نعمت اللہ خان میئر تھے، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ نالوں پر کٹنگ کر کے بینک بنا دیئے گئے تھے، آپ رکن اسمبلی رہے ہیں آپ کو تو پتہ ہوگا، سلمان مجاہد بلوچ ایڈووکیٹ نے کہا کہ تب شاید پیپلز پارٹی کی حکومت تھی، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ سچ بولنا اور اپنا نام نہیں لینا چاہتے، عدالت نے کے ڈی اے سے 1985 کا ماسٹر پلان طلب کرلیا اور کے ڈی اے کے وکیل کے پاس مکمل دستاویز نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا، سماعت 2 ہفتوں کے لئے ملتوی کردی گئی ۔

شہر قائد/ شہر کی آواز سے مزید