لندن (پی اے) سڑکوں پر سونے والوں کی مدد کیلئے کونسلوں کو2.7ملین پونڈ دے دیئے گئے۔ حکومت کی جانب سے اس فنڈنگ کا مقصد موسم سرما کے دوران سڑکوں پر سونے والوں کو اموات سے بچانا ہے۔ اس فنڈ میں سے سب سے زیادہ رقم ویسٹ منسٹر کو، جہاں سڑکوں پر سونے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، ایک ملین اور کنگسٹن سمیت سائوتھ ویسٹ کو 156,000پونڈ ملنے کا امکان ہے۔ نائب وزیراعظم انجیلا رینر نے اس قدم کو فوری نوعیت کی کارروائی قرار دیتے ہوئےکہا ہے کہ حکومت نے اس بحران سے نمٹنے کے لئے دیگر اقدامات بھی کئے ہیں۔ یہ رقم ایک کروڑ پونڈ کے نیشنل ایمرجنسی فنڈ سے حاصل کی گئی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ محفوظ اور گرم بستر تک رسائی کے لئے ادائیگی کر کے بے گھرلوگوں کی حفاظت کرے گی۔ وزارت ہاؤسنگ، کمیونٹیز اینڈ لوکل گورنمنٹ (ایم ایچ سی ایل جی) کے ترجمان نے کہا کہ اس کا مقصد غیر ضروری اموات کو روکنا ہے اور فنڈز مختص کرنے کی ضرورت کی بنیاد پر رقم مختص کی گئی ہے۔ گزشتہ ہفتے جاری ہونے والے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ لندن میں کھلے آسمان تلے سونے والے افراد کی تعداد میں تقریباً 20فیصد اضافہ ہوا ہے، جو ایک نئے ریکارڈ پر پہنچ گیا ہے۔ کمبائنڈ بے گھری اور انفارمیشن نیٹ ورک کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق جولائی اور ستمبر کے درمیان دارالحکومت کی سڑکوں پر مجموعی طور پر 4,780افراد کو سوتے ہوئے دیکھا گیا۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک شخص نے بتایا کہ سڑکوں پر سونے والے لوگوں کی پروفائل بدل گئی ہے، قبل ازیں صرف نشے کے عادی اور شرابی سڑکوں پر سوتے تھے لیکن آج کل ایسے لوگ بھی ہیں، جنہیں کرایہ کا بقایا ادا کر کے کرائے کے گھروں سے نکال دیا گیا ہے۔ وسطی لندن کے مصروف ترین شاپنگ ایریاز کی سڑکوں پر سونے والے سابق ویلش گارڈ گیرتھ کا کہنا ہے کہ اس طرح زندگی گزارنا آپ کو توڑ دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے لوگوں کیلئے کہیں سے مدد حاصل کرنا مشکل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے دوسرے بے گھر لوگوں کو زدوکوب کئے جاتے اور انھیں آگ لگاتے دیکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک جنگل کی طرح ہے۔ اگر آپ جنکی نہیں ہیں، اگر آپ شرابی نہیں ہیں، اگر آپ کو ذہنی صحت کے مسائل نہیں ہیں تو کوئی آپ کی مدد نہیں کرے گا۔ ڈپٹی وزیراعظم رینر نے کہا ہے کہ انگلینڈ کو بے گھر ی کے حوالے سے ʼتباہ کن ہنگامی صورتحالʼ کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک ʼحکومتی ٹاسک فورسʼ کے قیام کے ذریعے قومی سطح پر کھلے آسمان تلے سونے والوں کے پیچھے موجود طویل مدتی مسائل سے نمٹنے کی کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہا حکومت کی جانب سے کی جانے والی فنڈنگ اس بحران سے جڑ سے نمٹنے کے لئے ایک اہم قدم ہے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ہر ایک کو محفوظ اور محفوظ رہائش کے بنیادی حق تک رسائی حاصل ہو۔ لندن کے میئر صادق خان نے کہا ہے کہ وہ اس فنڈنگ کا خیر مقدم کرتے ہیں اور 2030تک حکومت، کونسلوں اور خیراتی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ تاہم ابھی بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے، یہ شرمناک ہے کہ دارالحکومت اور ملک بھر میں کھلے آسمان تلے سونے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ بے گھر وں سے متعلق فلاحی تنظیم کرائسس سے تعلق رکھنے والی فرانسسکا البانیز نے متنبہ کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے اس مقصد کیلئے دی جانے والی رقم اس چیلنج کو پورا کرنے کے لئے کافی نہیں ہوگی کیونکہ کھلے آسمان تلے سونے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ عارضی رہائش گاہوں میں رہنے والوں سمیت ہر قسم کی بے گھری کے خاتمے کے لئے حکمت عملی پیش کرے۔ اس کے بعد آخرکار ہمارے پاس اس ٹوٹے ہوئے نظام کو ٹھیک کرنے کے لئے ایک واضح منصوبہ ہوگا۔