وفاقی وزیرِ مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے حج پالیسی کا اعلان کر دیا۔
چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ مجموعی طور پر 1 لاکھ 79 ہزار 210 عازمین کا کوٹہ ملا ہے، حج کے لیے 2 ہزار لوگوں کا گروپ تشکیل دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کوٹے کا نصف 79 ہزار 600 افراد برابر سرکاری و نجی طور پر تقسیم ہوں گے، 2 لاکھ روپے کے ساتھ حج درخواست جمع ہو سکے گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ 4 لاکھ روپے قرعہ اندازی کے بعد باقی پیسے حج سے قبل فروری تک دینا ہوں گے۔
وزیرِ مذہبی امور نے کہا کہ کمسن افراد حج کے لیے نہیں جا سکیں گے، حج پر وفات پانے والوں کا زرِ تلافی 10 لاکھ سے بڑھا کر 20 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 12 سال سے کم عمر بچے حج کے لیے نہیں جا سکیں گے، حجاج کرام کو 1 لاکھ واپس کرنے تھے وہ بھی جلد واپس کر دیں گے، بقایا جات کے حوالے سے سعودی حکام سے مذاکرات ہو رہے ہیں جلد اس پر پیش رفت ہو گی۔
چوہدری سالک حسین نے کہا کہ سرکاری حج اسکیم کے لیے لانگ پیکج 38 تا 42 دن اور شارٹ پیکج 20 تا 25 دن پر محیط ہو گا، ہر منظم نجی حج گروپ کم از کم 2000 حجاج پر مشتمل ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری حج اسکیم کے اخراجات 10 لاکھ 75 ہزار سے 11 لاکھ 75 ہزار روپے کے درمیان متوقع ہیں، اضافی سہولتوں میں قربانی کی رقم 55 ہزار روپے ہے، ڈبل اور ٹرپل بیڈ رہائش کے لیے 2 لاکھ 20 ہزار اور 75 ہزار روپے اضافی جمع کرانا ہوں گے۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ درخواستوں کی وصولی کی آخری تاریخ سے قبل پیسے واپس لینے پر کوئی کٹوتی نہیں ہو گی، قرعہ اندازی کے بعد پہلی قسط واپس لینے کی صورت میں 50 ہزار روپے کٹوتی ہو گی، تیسری قسط جمع نہ کرانے کی صورت میں 2 لاکھ روپے کٹوتی ہو گی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 10 فروری کے بعد نہ جانے کی صورت میں بقیہ رقم واپس نہیں ہو گی، درخواست گزار کی فوتگی پر کوئی کٹوتی عمل میں نہیں آئے گی۔