فلسطین، لبنان اور ایران پر اسرائیلی حملوں کے خلاف عرب اسلامی سربراہ اجلاس کے اعلامیہ کا مسودہ سامنے آگیا۔
اجلاس نے اسرائيل کی طرف سے غزہ کے شہریوں کو اجتماعی سزا دینے کی مذمت کی۔
اجلاس نے فلسطین میں نسل کشی اور اسرائيل کی طرف سے غزہ میں بھوک اور فاقہ کشی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی بھی مذمت کی۔
اعلامیہ میں قرار دیا گيا کہ عالمی برادری اسرائیل کیلیے ہتھیاروں کی برآمدات روکے اور ترسیل پر پابندی لگائے اور اقوام متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کیلئے عالمی برادری کو آمادہ کیا جائے۔
اس سے پہلے اجلاس سے خطاب میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا سعودی عرب فلسطین لبنان اور ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت اور خود مختار فلسطینی ریاست کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں ںے یہ بھی کہا کہ بین الاقوامی برادری ایران کی سالمیت اور خود مختاری کے احترام کےلیے اسرائیل کو پابند کرے۔
دریں اثنا ریاض سے عرب میڈیا کے مطابق عرب اسلامی غیر معمولی سربراہی اجلاس کے اعلامیے کا مسودہ جاری کر دیا گیا۔
جس میں غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی جاری نسل کشی کی شدید الفاظ میں مذمت کی، جبکہ اسرائیل کی غزہ کے شہریوں کو اجتماعی سزا دینے کی بھی مذمت کی گئی۔
مسودہ اعلامیہ کے مطابق اسرائیل کی بھوک اور فاقہ کشی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی مذمت کی گئی اور سلامتی کونسل سے کہا گیا کہ وہ اسرائیل کو اشتعال انگیز پالیسیاں روکنے پر مجبور کرے۔
مسودہ اعلامیہ کے مطابق اقوام متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کیلیے عالمی برادری کو آمادہ کیا جائے، عالمی برادری اسرائیل کیلئے ہتھیاروں کی برآمدات روکے اور ترسیل پر پابندی لگائے۔ مسودہ اعلامیہ کے مطابق فلسطینی ریاست سے متعلق بین الاقوامی آگاہی مہم چلائی جائے۔