اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹراسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے زیادہ متاثر ہونیوالے دس ممالک میں شامل ہے، 2022 کے تباہ کن سیلاب نے پاکستان کی جی ڈی پی میں 4 فیصد کمی کی اور 30 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا، پاکستان کو 2030تک موسمیاتی ریزیلینس کے حصول کیلئے 348ارب ڈالر کی ضرورت ہے،باکو میں کوپ 29کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نےکہا ہم ترقی پذیر ممالک کیلئے دستیاب سستی اور قابل رسائی موسمیاتی فنانس کیلئے فورم کے عزم کا خیرمقدم کرتے ہیں ایشیا اور بحرالکاہل میں آب و ہوا کیلئے جدید مالیاتی سہولت شراکت داروں کی ضمانتوں میں 2.5 ارب ڈالر کی رقم ترقی پذیر رکن ممالک کی مدد کیلئے 11 ارب ڈالر کی کلائمیٹ فنانس کو کھولے گی،موجودہ بین الاقوامی مالیاتی ڈھانچہ ترقی پذیر ممالک میں موسمیاتی جوابی سرمایہ کاری کیخلاف متزلزل ہے، کلائمیٹ فنانس کا 80 فیصد ترقی یافتہ معیشتوں میں رہتا ہے، ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے ابھرتی ہوئی مارکیٹوں اور ترقی پذیر ممالک میں فنانس کی لاگت بھی 70 سے 80 فیصد زیادہ ہے۔