کراچی (ٹی وی رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ پر امن احتجاج آئینی حق ہے ،طوفان بدتمیزی اور انتشار کی اجازت نہیں دی جائے گی،ملک انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا ،حکومت سارے آپشنز استعمال کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج پی ٹی آئی کا قانونی حق ہے اس سے کوئی منع نہیں کرے گا تاہم ان کو جو احتجاج کے لوازمات ہیں کنڈیشن ہے اس کو پورا کرنا ہوگا اگر یہ پرامن احتجاج کرتے ہیں تو میں خود ان کی وکالت کروں گا تاہم ایشو یہ ہے کہ پی ٹی آئی کا احتجاج اور جلسے کا ٹریک ریکارڈ اچھا نہیں ہے میں زیادہ ماضی میں نہیں جاتا ابھی حال کا ہی دیکھ لیں جو انہوں نے احتجاج اور جلسے کئے ہیں وہ کیا تھا میری نظر میں تو ایک طوفان بدتمیزی تھا ۔ ایک انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک پی ٹی آئی نے 24نومبر کے احتجاج کی کوئی اجازت نہیں مانگی ہے اور نہ ہی ایسا کوئی اشارہ دیا ہے کہ ان کا یہ احتجاج پرامن ہوگا ناں ان کی جانب سے اس بات کی ضمانت دی گئی ہے کہ وہ 24 نومبر کو احتجاج میں نہ ہی دھرنا دیں گے نہ ہی اسلام آباد پر دھاوا بولیں گے تو کیسے ان کو احتجاج کی اجازت دی جاسکتی ہے کیونکہ پاکستان اس وقت کسی بھی قسم کے انتشار کا متحمل نہیں ہے ۔کے پی کے میں گورنر راج کے سوال کے جواب میں بیرسٹر عقیل ملک نے کہا یہ کوئی آسان نہیں ہے بہت مشکل اقدام ہے اور فی الوقت ایسا کچھ نہیں ہے تاہم اگر کل کو کچھ صورتحال تبدیل ہوتی ہے جس طرح کے پی کے وزیراعلیٰ کہہ رہے ہیں کفن باندھ کر آنے کو تو اس صورت میں ہم آہنی ہاتھوں کا استعمال کرتے ہوئے کچھ اقدامات لے سکتے ہیں اس میں کسی قسم کی لچک کا مظاہرہ نہیں ہوگا اس موقع پر ہم گورنر راج سمیت سارے آپشن کا استعمال کرسکتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی انتشار پھیلانے کی یا ہیجانی کیفیت لانے کی کوشش کرے گا تو ہم اس کو فوری گرفتار کریں گے ۔انہوں نے واضح کیا کہ اگر انٹیلی جنس بنیاد پر آپریشن کرنا پڑے تو ضرور کریں گے کیونکہ پاکستانی نوجوانوں ایندھن کے طو رپر استعمال کرنا سیاست نہیں ہے ۔